اب تک ان تنظیمی لڑائی جھگڑے کے واقعات میں 7 سے زائد گھروں کے چراغ گل ہوچکے ہیں
بورے والا(یواین پی)بورے والا،سینئر صحافی کے بیٹے کے بہیمانہ قتل کے خلاف صحافتی تنظیمیں سراپا احتجاج بن گئیں،تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز پریس کلب بورے والا کے سابق صدر سینئر صحافی اصغر علی جاوید(کامریڈ) کے اکلوتے بیٹے 18 سالہ احمد فیضان کے طلباء تنظیم کے شر پسند عناصر کی فائرنگ سے قتل،واردات کے بعد پولیس کی روائتی بے حسی اور ملزمان کی عدم گرفتاری پر تمام صحافتی تنظیموں کا مشترکہ اجلاس پریس کلب بورے والا میں منعقد ہوا جس میں مختلف پریس کلبوں اور صحافتی تنظیموں کے نمائندگان ندیم مشتاق رامے،چوہدری اصغر علی جاوید،میاں طارق محمود،محمد کاشف چوہدری،اعجاز احمد چوہدری،آصف علی،غلام فرید کھچی شاہد علی چوہان اور دیگر نمائندہ صحافیوں مشترکہ اعلامیہ جاری کرتے ہوئے کیا یہ واقعہ بورے والا میں لیاری گینگ وار کی طرز پر بنائی گئی تنظیموں کو ختم کرنے میں پولیس کی ناکامی اور نااہلی کا نتیجہ ہے اب تک ان تنظیمی لڑائی جھگڑے کے واقعات میں 7 سے زائد گھروں کے چراغ گل ہوچکے ہیں اور درجنوں افراد زخمی و اپاہج بنا دیئے گئے ہیں شہر کا امن داو پر لگ چکا ہے جس میں پولیس کی ناکامی واضح ہوچکی ہے اگر پولیس نے کل 27 اپریل دن 11 بجے تک قاتل گرفتار نہ کئے اور اس واقعہ کے بعد بے حسی کا مظاہرہ کرنے والے پولیس افسران کے خلاف کاروائی نہ تو کل ہونیوالے مشترکہ اجلاس میں تمام صحافتی تنظیموں کے علاوہ بار ایسوسی ایشن،انجمن تاجران،سول سوسائٹی،پی ایم اے،مرکزی علماءکونسل اور دیگر شہری تنظیمیں آئندہ کے لئے لائحہ عمل کا اعلان کریں گی جبکہ صحافی ضلعی سطح تک احتجاج کا اعلان کرے گی