لندن: (یواین پی) پاکستان مسلم لیگ ن کے سابق سربراہ اور سابق وزیراعظم میاں محمد نواز شریف پر لندن میں نامعلوم افراد نے مبینہ حملے کی کوشش کی۔ن لیگی رہنما نے دعویٰ کیا کہ سابق وزیراعظم نوازشریف پر نامعلوم افراد کی مبینہ حملے کی کوشش کی، چار نقاب پوشوں نے حسن نواز کے دفتر میں داخل ہونے کی کوشش کی، سابق وزیراعظم اپنے بیٹے حسن نواز کے دفتر میں موجود تھے، نقاب پوشوں نے دفتر کی سیڑھوں پر حسن نواز کو دھمکیاں دیں۔ن لیگ رہنما نے دعویٰ کیا کہ عابد شیر علی اور نواز شریف کے محافظوں نے مبینہ حملہ آوروں کو روکا، پولیس کو طلب کرنے پر نقاب پوش فرار ہو گئے، لندن پولیس نے تحقیقات کا آغاز کر دیادوسری طرف پاکستان مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر بتایا کہ سابق وزیراعظم نوازشریف پاکستان کے عوام کی آواز ہیں اور انہیں خاموش نہیں کیا جائے گا۔اپنے ٹویٹ میں انہوں نے کہا کہ سابق وزیراعظم نواز شریف کی زندگی کے ساتھ دوران حراست کھلواڑ کرنے والے اب تک باز نہیں آئے۔ نواز شریف کا مقابلہ اس سوچ سے ہے جس نے میری بیمار والدہ کی تصویریں بنانے کی کوشش کی،ہوٹل میں میرے کمرے کا دروازہ توڑا اور آج پھر نواز شریف پر حملہ آور ہونے کی کوشش کی۔ خدا کسی کو کم ظرف اور بزدل دشمن نہ دے۔مریم نواز نے مزید لکھا کہ نواز شریف پر حملہ اپنے چہرے پر سیاست کا لبادہ اوڑھے ہوئے عناصر کی شکست اور بے چینی ظاہر کرتا ہے۔مزید برآں مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف نے اپنے بھائی نواز شریف کو ٹیلیفون کیا اور دفتر پر ہونیوالے واقعے پر افسوس کا اظہار کیا۔ شہباز نے نواز شریف سے واقعہ کی تفصیلات معلوم کیں، شہباز نے بھائی کو اپنی سکیورٹی مزید سخت کرنے کی درخواست کی۔لیگی صدر نے کہا کہ نواز شریف پر لندن میں ہونیوالا واقعہ افسوسناک ہے، لندن میں ہونیوالے واقعہ کی مذمت کرتے ہیں۔شہباز شریف نے کہا ہے کہ لندن پولیس اور متعلقہ حکام اس واقعہ کی مکمل تحقیقات کرائیں، غنڈوں کا نوازشریف پر حملے کی نیت سے دفتر میں گھسنا لمحہ فکریہ ہے۔ حسن نواز کے دفتر میں غنڈوں کا گھس آنا قابل مذمت ہے۔ اللہ تعالیٰ کا شکر ہے کہ لیگی تاحیات قائد اس حملے میں محفوظ رہے۔