سائنسدان بننا چاہتی تھی مگر گلوکارہ بن گئی، سائرہ پیٹر

Published on May 24, 2021 by    ·(TOTAL VIEWS 152)      No Comments

 


لاہور: (یواین پی) پاکستان کی صوفی گلوکارہ سائرہ پیٹر نے کہا ہے کہ میں سائنسدان بننا چاہتی تھی مگر گلوکارہ بن گئی۔پاکستانی نژاد برطانوی شہری سائرہ پیٹر نے کراچی میں آنکھ کھولی، ان کا بچپن، لڑکپن اور تعلیمی مراحل سب کراچی میں گزرے۔ کراچی یونیورسٹی سے کیمسٹری میں ماسٹرز کرنے کے بعد لندن چلی گئیں۔ جہاں کوئین میری یونیورسٹی لندن سے تاریخ کے شعبے میں ماسٹرز کی ڈگری حاصل کی۔وہ کئی برس سے لندن میں رہائش پذیر ہیں لیکن اْن کا دل کراچی میں دھڑکتا ہے۔ وہ لندن میں رہ کر بھی پاکستان کے بارے میں فکرمند رہتی ہیں۔ اسے 14 برس کی عمر میں پرائیڈ آف پرفارمنس کے لیے نامزد کیا گیا تھا۔اپنے بچپن کے بارے میں ان کا کہنا تھا کہ ’’میں بہت ہی شرمیلی اور بھولی بھالی سی لڑکی تھی، مجھے کب معلوم تھا کہ ایک دن ہزاروں لوگوں کی موجودگی میں آواز کا جادو جگاؤں گی۔ ہمارے گھر کا ماحول بہت کلاسیکل رہا ہے۔ موسیقی کے گھرانوں کے افراد کا آنا جانا رہتا تھا۔ مجھے بھی بچپن ہی سے موسیقی کا شوق تھا۔ میرے والد مشرقی موسیقی کے دلدادہ ہیں۔ گھر میں ہمیشہ بڑے غلام علی اور نورجہاں کی گائی ہوئی غزلیں اور گیت سنے جاتے تھے، لیکن میں موسیقی کے میدان میں اس طرح اتروں گی، مجھے بالکل معلوم نہیں تھا۔ میں تو سائنس پڑھ رہی تھی۔ کیمسٹری میں ماسٹرز کے بعد سائنس داں بن کر ملک و قوم کی خدمت کرنا چاہتی تھی، لیکن قدرت کو کچھ اور ہی منظور تھا۔ مجھ سمیت میری تمام فیملی لندن میں رہتی ہے، لیکن ہم نے پاکستان کو تنہا نہیں چھوڑا ہے، جب بھی کوئی یاد کرتا ہے، تمام مصروفیات چھوڑ کر وطن کی محبت میں کھنچے چلے آتے ہیں۔ ہم چھ بہن بھائی ہیں اور میرا نمبر تیسرا ہے۔ چوتھے نمبر پر ایک بہن ہے، اس کی شادی ہوگئی ہے، اس نے موسیقی کے میدان میں کافی کامیابیاں حاصل کی تھیں۔ ہم سب بہن بھائیوں کو لوگوں کی مدد کرنے کی تربیت دی گئی ہے۔ میری بہن نے موسیقی سے جو بھی پیسہ کمایا، وہ لندن میں چیرٹی ادارے کو دے دیا اور لندن کا سب سے بڑا ایوارڈ بیکن پرائز حاصل کیا جو اسے برطانیہ کے وزیراعظم نے پیش کیا‘‘۔

Readers Comments (0)




Premium WordPress Themes

Premium WordPress Themes