شرکاءنے زراعت اور ماحول کو درپیش مسائل پہ بحث کی اور سفارشات پیش کیں
اوکاڑہ (یواین پی)اوکاڑہ یونیورسٹی کے شعبہ انوائرمنٹل سائنسسز نے زراعت اور ماحول کو درپیش مسائل کے حوالے سے ایک آن لائن سیمینار کا انعقاد کیا جس میں ملکی و بین الاقوامی شرکاءنے ایشیا اور بالخصوص پاکستان میں تیزی سے رونما ہونے والی ماحولیاتی تبدیلیوں پہ سیر حاصل بحث کی اور قابل عمل سفارشات پیش کیں۔ سیمینار کے مہمان اسپیکرز میں چائنہ سے ڈاکٹر سجاد رضا، پاکستان سے ڈاکٹر محمد ارشد اور سنگاپور سے ڈاکٹر اولسیگن عباس شامل تھے، جبکہ شعبہ انوائرمنٹل سائنسسز کے سربراہ ڈاکٹر محمد اقبال نے میزبانی کے فرائض سر انجام دیئے پاکستان کے زرعی شعبے میں کھادوں کے کثیر استعمال پہ بات کرتے ہوئے ڈاکٹر سجاد رضا نے بتایا کہ فصلوں میں ڈالی جانے والی نائٹروجن کی صرف 53 فیصد مقدار استعمال ہوتی ہے جب کہ باقی ماحول میں شامل ہو کر منفی ماحولیاتی تبدیلیوں کا باعث بنتی ہے۔ ڈاکٹر ارشد نے زراعت میں نینو پارٹیکلز کی اہمیت پہ بحث کی۔ ان کا کہنا تھا کہ نینو پارٹیکلز خوراک کی پیدوار اورپروسیسنگ کے علاوہ کھادوں اور کیڑے مار ادویات میں بھی استعمال ہوتے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ پوری دنیا میں نینو ٹیکنالوجی آلودہ پانی کی صفائی کےلیے استعمال کی جا رہی ہے جس سے ماحولیاتی تبدیلیوں کو روکا جا سکتا ہے۔ڈاکٹر عباس کا کہنا تھا کہ آنے والے تیس سالوں میں ایشیائی ممالک خوراک، توانائی اور پانی کے شعبوں میں شدید مسائل کا سامنا کریں گے اور ان مسائل سے بچنے کےلیے آلودہ پانی کی صفائی کے لیے ٹیکنالوجی کو ڈئزائن کرنا پڑے گا۔ڈاکٹر اقبال نے سیمینار کے انعقاد کا موقع فراہم کرنے پر اوکاڑہ یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر محمد زکریا ذاکر کا شکریہ ادا کیا۔ سیمینار کے اختتام پہ انوائرمنٹ ڈیپارٹمنٹ اوکاڑہ کے اشتراک سے واک کا اہتمام کیا گیا اور یونیورسٹی میں پودے بھی لگائے گئے۔