لاہور(یواین پی)مسلم لیگ (ق) کے سربراہ چودھری شجاعت حسین نے کہا ہے کہ وزیر خزانہ شوکت ترین کی بجٹ تقریر بڑی مثبت اور سادہ تھی، تقریر میں اعدادوشمار کا گورکھ دھندہ نہیں پیش کیا گیا۔چودھری شجاعت حسین نے اپنے ردعمل میں کہا کہ بجٹ میں عوامی مسائل کی آگاہی اور ان کا حل نکالنے کیلئے مثبت تجاویز پیش کرنے کی کوشش کی ہے۔ ماضی کی طرح روایتی سیاسی تقریر نہیں جس میں وزیراعظم کی مدح سرائی زیادہ کی جاتی تھی تاکہ اگلی صبح وزیراعظم کو یہ بتایا جا سکے کہ انہوں نے کیا تیر مارنے کی کوشش کی ہے، اس کی بجائے عام آدمی کے مسائل پر زیادہ فوکس کیا گیا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ بجٹ کا فائدہ تب ہے کہ تنخواہ دار اور مزدور طبقے کو عملی طور پر فائدہ پہنچے کیونکہ ٹیکس کا اثر سب سے زیادہ تنخواہ دار طبقہ پر پڑتا ہے۔ کاروباری طبقہ دو روپے کی چیز چار روپے میں بیچ کر کسی نہ کسی طرح اپنا نقصان پورا کر لیتا ہے لیکن تنخواہ دار طبقہ اپنی آمدن خود نہیں بڑھا سکتا، اس کا سارا انحصار مالک پر ہوتا ہے۔انہوں نے کہا کہ سرمایہ دار طبقہ مہنگائی اور موجودہ حالات کو مدنظر رکھ کر اپنے کاروبار کے منافع کا خصوصی حصہ ملازمین کیلئے رکھے تو عام آدمی کی زندگی بہتر ہو سکتی ہے، اس سے اللہ تعالیٰ کی خوشنودی بھی حاصل ہوگی اور اللہ تعالیٰ اس کی آمدن اور کاروبار میں اور زیادہ برکت فرمائے گا۔