گوہاٹی ۔ ۔۔۔ بھارت میں 9مرحلوں پر مشتمل پولنگ کے پہلے مرحلے میں پیر کو بھارتی ریاست آسام میں ووٹروں کی بڑی تعداد نے اپنا حق رائے دہی استعمال کیا۔ لوگ صبح 7بجے سے پہلے ہی پولنگ اسٹیشنوں پر قطاریں بنا کر کھڑے ہو گئے۔ انتخابات میں حصہ لینے والے امیدواروں نے اپنے اپنے حلقہ انتخاب میں متعلقہ پولنگ اسٹیشن پر ووٹ ڈالے اور ابتدائی ووٹروں میں شامل ہوئے۔ امیدوار ووٹروں کے ساتھ قطار میں کھڑے ہو کر اپنی باری کا انتظار کرتے رہے۔ ان ووٹ ڈالنے والوں میں امیدواروں کے علاوہ مرکزی وزیر پبن سنگھ گھاٹو وارہ، رانے تارا لکھمی پور، سابق مرکزی وزیر بی کے ہندیک، آسام کے وزیراعلیٰ تارن گوکئی کے بیٹے گورو گوکئی اور بھوبن بورا شامل تھے۔ اس موقع پر سیکیورٹی خصوصی طور پر سخت کی گئی تھی۔ ڈیروگڑھ، جورہٹ، الیہ پور، تیزپور اور لاکھمپور کے حلقوں میں 64,10883ووٹرز 51امیدواروں کی قسمت کا فیصلہ کریں گے۔ 5انتخابی حلقوں میں کانگریس، بھارتیہ جنتا پارٹی اور آسام گانا پریشد نے اپنے امیدوار میدان میں اتارے ہیں اس کے علاوہ عام آدمی پارٹی، ترنمول کانگریس اور آل بھارت فارورڈ بلاک سمیت کئی دیگر قومی جماعتوں نے بھی پہلے مرحلے میں امیدوار کو میدان میں اتارا ہے۔ آسام اور تریپونکا کے ذریعے اپنے ووٹ ڈالے اس مقصد کے لئے 38,463پولنگ افسروں اور اہلکاروں کا عملہ تعینات کیا گیا تھا پہلے مرحلے میں حفاظت کے لئے 1221پولنگ اسٹیشن 321کمپنیوں کے سیکیورٹی اہلکار تعینات کئے گئے تھے جبکہ 8588پولنگ اسٹیشنوں میں سے 2710کو حساس قرار دیا گیا تھا۔ 407پولنگ اسٹیشنز پر ویڈیو کیمرے جبکہ 139پولنگ اسٹیشنز کو پرسٹل کیمرے لگائے گئے تھے کسی بھی ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کیلئے 2ہیلی کاپٹر بھی موجود تھے۔ 2009ء کے انتخابات میں اس عملے سے کانگریس نے 4نشستیں حاصل کی تھیں۔