اس کا شربت گرمی دانوں سے نجات اور گرم موسم فرحت اور تازگی فراہم کرتا ہے
فیصل آباد (یو این پی)آلو بخارا مشہور پھل ہے اسے پکانے اور سکھانے کے بعد بھی کھایا جاتا ہے یہ طبی اہمیت کا حامل پھل ہے۔ بخار اور بیماری کے بعد ذائقہ کو تبدیل کرنے کیلئے آلو بخاراکا استعمال عام ہوگیا ہے۔ مغربی ممالک میں اس کی ڈشزبنائی جاتی ہیں جو ذائقہ دار ہوتی ہیں برصغیرپاک و ہند میں اسے زیادہ تر دوائی کے طور پر استعمال کیا جاتا ہے۔ اس پھل میں چکنائی، پروٹین، وٹامنس اے، بی، سی،کے اور ای پائے جاتے ہیں علاوہ ازیں کیلشیم،آئرن،پوٹاشیم،سوڈیم اور میگنیشم بکثرت پائے جاتے ہیں۔ براون اور بلیک رنگ کے بیضوی شکل کا یہ پھل اینٹی آکسیڈنٹ کا حامل ہے یہ کینسر کے امکان کو ختم کرتا ہے۔ یہ جسمانی اور دماغی صحت کیلئے بھی بہتر ہے۔ یہ کولیسٹرال کی شرح کو کم کرتا ہے اور جگر کی صحت کیلئے اکسیر مانا جاتا ہے۔ اس میں پوٹاشیم کی کثیر مقدار پائی جاتی ہے۔ اس لئے بی پی کو کنٹرول بھی کرتا ہے۔ رگوں اور ہڈیوں کے امراض میں مفید مانا گیا ہے۔ بدہضی، قبض کی شکایت میں آلو بخار اکا استعمال کرایا جاتا ہے جس کے حیرت انگریز نتائج برآمد ہوئے ہیں اس کا شربت گرمی دانوں سے نجات اور گرم موسم فرحت اور تازگی فراہم کرتا ہے۔ طبی ماہرین کے مطابق آلو بخارے کے استعمال سے خون کی کمی دور ہوجاتی ہے اور یہ چھاتی کے کینسر سے بچاؤمیں معاون ہے۔ شوگر کے مریض بھی اسے ہچکچاہٹ کے بغیر کھا سکتے ہیں۔ آلو بخارے کا استعمال بالوں،جلد اور بینائی کیلئے بھی مفید ہے۔ گرمیوں میں آلو بخارے کا شربت نہ صرف تازہ دم کرتا ہے بلکہ توانائی بھی پہنچاتا ہے۔