لاہور(یواین پی)پاکستانی فلموں کے مقبول ترین ولن شفقت چیمہ نے بتایا فلموں میں جونیئر آرٹسٹ ہوتے ہیں ان سے بھی پیار کرنا چاہئے۔ شو میں موجود ایک شخص نے کہا ہمارے یہاں فلموں میں ڈائریکٹر ہالی ووڈ کی طرح کا سین شوٹ کرنا چاہتے ہیں لیکن فنکاروں کی حفاظت کا کوئی بندوبست نہیں کرتے۔فلم ”دل سنبھالا نا جائے“ کی شوٹنگ کے دوران راول ڈیم میں میرا اور سعود کا ایکشن سین ہورہا تھا اس روز ڈیم میں پانی زیادہ تھا اور مجھے تیرنا نہیں آتا لیکن سعود کو تیرنا آتا تھا۔ شفقت چیمہ نے بتایا جب میں اور سعود لڑتے لڑتے پانی میں کودے تو ہم دونوں ہی گہرائی میں پانی میں اندر چلے گئے۔اداکار نے بتایا جب ہم دونوں نے سر پانی سے باہر نکالا تو ہم 12 یا 14 فٹ دور جاچکے تھے۔ سعود کو تیرنا آتا تھا لہذا میں نے سعود کو کہا مجھے تیرنا نہیں آتا مجھے پکڑلو مجھے بچالو لیکن سعود نے مجھے دھکا دے کر دور پھینک دیا اور خود تیرتا ہوا باہر نکل گیا اور میں چلاتا رہ گیا کہ لوگوں مجھے بچالو میرے پاؤں زمین پر نہیں آرہے۔شفقت چیمہ یہ واقعہ بتاتے بتاتے آنسووں سے رو پڑے اور کہا میری حالت اتنی خراب ہوگئی تھی کہ میرا چھوٹا بھائی ندیم چیمہ جو اب ایک ڈائٹر ہے اس وقت اس سے میری یہ حالت نہیں دیکھی گئی اور وہ مجھے بچانے کیلئے پانی میں کود گیا لیکن اسے بھی تیرنا نہیں آتا تھا پھر مجھے ہوش نہیں آیا صرف اتنا یاد ہے کہ ہم دونوں بھائیوں کو بچانے کے لیے کوئی شخص جو اللہ کا فرشتہ بن کر آیا تھا پانی میں کودا اور اسی نے ہمیں بچایا اور ہمیں کنارے تک لے کر آیا۔ بہت مشکل سے ہماری جان بچی کیونکہ جب مجھے اور میرے بھائی کو پانی سے باہر نکالا گیا تو ہم دونوں کے پیٹ اور پھیپھڑوں میں پانی بھرا ہوا تھا۔