مصطفی آباد/للیانی(یواین پی )سابقہ امیدوار صوبائی اسمبلی حلقہ پی پی175سید طیب حسین رضوی نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ قائداعظم کے پاکستان کی وحدت کو سنگین خطرات لاحق ہیں۔ فوج کے وقار کی حفاظت ریاست کی ذمہ داری ہے۔ عوام عدم تحفظ اور غیریقینی صورتحال سے دوچار ہیں۔ قیام امن کی منزل تک پہنچنے کے لیے قومی اتحاد ناگزیر ہے۔ دہشت گردی کی تازہ لہر نے عوام کو تشویش اور اضطراب میں مبتلا کر دیا ہے۔ منافقت اور مزاحمت نہیں مفاہمت کی سیاست کی ضرورت ہے۔ بلوچستان میں عالمی طاقتیں مکروہ کھیل کھیل رہی ہیں۔ روزگار کی تلاش میں نکلنے والوں کا دہشت گردی کا نشانہ بننا المناک ہے۔ گلی محلوں، شہروں، دفاتر اور عبادت گاہوں کے ساتھ رزق کی کھیتی میں موت کاشت کرنے والے انسان نہیں درندے ہیں۔ وزیرداخلہ تکبر نہیں تدبر سے کام لیں اور ملک میں قیام امن کے لیے عملی اقدامات کریں۔ ملک میں بارود کی بُو ختم کر کے امن کی خوشبو پھیلانا ہو گی۔ اچھلتی لاشوں، بکھرتے انسانی اعضاء اور انسانی چیخوں سے کون لطف اٹھا رہا ہے۔ جنگ بندی کے باوجود دہشت گردی کے واقعات لمحۂ فکریہ ہیں۔ غریب چھابڑی فروشوں نے کسی کا کیا بگاڑا تھا جو انہیں دہشت گردی کا نشانہ بنایا گیا۔ شام میں ہزاروں افراد فرقہ واریت کی بھینٹ چڑھ چکے ہیں۔ مسلم حکمران شام کے تنازعہ کے حل کے لیے مصالحانہ کردار ادا کریں۔ قومی سلامتی اور معاشی ترقی کے لیے سیاسی استحکام ناگزیر ہے اور سیاسی استحکام کے لیے مضبوط ادارے ضروری ہیں۔