فیصل آباد (یو این پی)فیصل آباد میں انسانی جانوں کے قاتل عطائی ڈاکٹر محمود عرف مودا نے مبینہ غلط انجکشن لگا کر ایک اور دوشیزہ کو موت کی ابدی نیند سلا دیالڑکی کی موت کا سن کرعطائی ڈاکٹر فرار ہو گیا ورثاءسراپا احتجاج حکام بالا سے نوٹس لینے کا مطالبہ ذرائع کے مطابق تھانہ سٹی کی حدود 126 گ ب شہروآنہ کے رہائشی عبداللہ نے پولیس کو بتایا کہ سائل اپنی 15 سالہ بیٹی ممناز بی بی کو پیٹ درد کی تکلیف ہونے پر شہروآنہ پل پر واقع ڈاکٹر محمود عرف مودا کے ہسپتال لیکر گیا جہاں اسے محمود عرف مودا نے دوائی دی اور گھر بھیج دیا الصبح محمود عرف مودا نے گھر آ کر بچی کو دوبارہ مبینہ غلط انجکیش لگایا جس سے ممناز بی بی کی حالت غیر ہو گئی اور مذکورہ ڈاکٹر بچی کو فیصل آباد لیکر جانے کے لیے ایمبولینس گاڑی بھیجنے کا کہہ کر چلا گیا مبینہ غلط انجکشن لگنے سے سائل کی بیٹی نے ٹرپ ٹرپ کر جان دے دی بعدازاں پتہ چلا کہ محمود عرف مودا عطائی ڈاکٹر ہے اور قبل ازیں بھی عطائی ڈاکٹر کئی خواتین کی جان لے چکا ہے اطلاع پر پولیس نے جاں بحق ہونے والی بچی کی لاش کو تحویل میں لیکر پوسٹمارٹم کیلئے تحصیل ہیڈ کوارٹر ہسپتال منتقل کیا اور ضروری کارروائی کے بعد لاش ورثاء کے حوالہ کر دی ہے ورثاءنے حکام بالا سے پرزور اپیل کی ہے کہ مذکورہ عطائی ڈاکٹر کے خلاف مقدمہ درج کرکے قرار واقعی سزا دی جائے اور انسانی جانوں کی مقتل گاہ کو سیل کیا جائے پولیس کے مطابق عطائی ڈاکٹر فرار ہو چکا ہے جس کی گرفتاری کیلئے چھاپے مارے جا رہے ہیں ذرائع کے مطابق عطائی ڈاکٹر کے خلاف مقدمہ درج کر لیا گیا ہے