کراچی(یواین پی) صوبہ سندھ میں پیر 30 اگست 2021 سے تمام اسکول کھول دیے جائیں گے۔ اس ضمن میں صوبائی حکومت نے باقاعدہ نوٹی فکیشن بھی جاری کردیا ہے۔ نوٹی فکیشن کے اجرا سے قبل سندھ ورکنگ کمیٹی کے اجلاس میں فیصلہ کیا گیا تھا کہ پیر سے 100 فیصد ویکسینیٹد اسٹاف والے اسکولوں کو کھول دیا جائے گا۔سندھ ورکنگ کمیٹی کے اجلاس میں فیصلہ کیا گیا تھا کہ اسکولوں میں تمام تدریسی و غیر تدریسی عملے کی ویکسینیشن ضروری ہوگی۔ اس حوالے سے واضح کیا گیا تھا کہ تمام ادارے 50 فیصد حاضری کے ساتھ کھول دیے جائیں گے۔حکومت سندھ کی جانب سے کیے جانے والے فیصلے کے تحت ہفتے میں چھ دن اسکول کھلیں گے لیکن ہفتے میں تین دن 50 فیصد بچوں کی کلاسیں ہوں گی جب کہ باقی 50 فیصد بچے آئندہ تین روز اسکول آسکیں گے۔ورکنگ کمیٹی کے اجلاس میں فیصلہ کیا گیا تھا کہ بچوں کے والدین کو اسکول مالکان ویکسینیشن کے حوالے سے آگاہی دیں گے۔حکومتی فیصلے کے تحت والدین ویکسینیشن کے بعد ویکسینیشن کارڈز بھی اسکولوں میں جمع کرائیں گے البتہ اسکولوں میں کورونا اور ویکسینیشن کی صورتحال کا جائزہ صرف محکمہ تعلیم کی کمیٹی ہی لینے کی مجاز ہو گی۔صوبہ سندھ میں تمام تعلیمی ادارے 9 اگست سے کھولنیکا فیصلہ کیا گیا تھا لیکن کورونا کیسز میں اضافے کے باعث فیصلہ تبدیل ہوا تھا اور پھر یہ فیصلہ کیا گیا تھا کہ تمام تعلیمی اداروں کو 23 اگست سے کھول دیا جائے گا مگر چونکہ کورونا کیسز میں واضح کمی ریکارڈ نہیں کی گئی تھی اس لیے وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے اعلان کیا تھا کہ بچوں کی صحت کے پیش نظر اسکولوں کو آئندہ مزید ایک ہفتے تک بند رکھا جائے گا۔سید مراد علی شاہ نے کہا کہ صوبے میں تمام تعلیمی ادارے 30 اگست سے کھولے جائیں گے لیکن تعلیمی اداروں میں داخلے سے قبل اساتذہ، طلبہ اوروالدین کو کورونا ویکسینیشن سرٹیفکیٹس دکھانا لازمی ہوں گے۔سندھ کے محکمہ تعلیم نے کورونا ویکسینیشن کے حوالے سے یہ احکامات بھی جاری کیے تھے کہ ان تمام اساتذہ اور تعلیمی اداروں کے دیگر عملے کو اس وقت تک تنخواہوں کی ادائیگی نہیں کی جائے گی جب تک وہ ویکسینیشن سرٹیفکٹس جمع نہیں کرائیں گے۔صوبہ سندھ کے اسکولوں کو بند کرنے کے حکومتی اقدام کو اپوزیشن اور پرائیوٹ اسکولز ایسوسی ایشن کی جانب سے سخت نکتہ چینی کا نشانہ بنایا گیا تھا۔