خانہ کعبہ و مدینہ منورہ آل سعود کی جاگیر نہیں محترمہ سیدہ فوزیہ ناہین

Published on September 28, 2021 by    ·(TOTAL VIEWS 144)      No Comments

ایبٹ آباد(یواین پی) وادی کاغان سے تعلق رکھنے والی خاتون سیاستدان اور ممتاز سماجی شخصیت محترمہ سیدہ فوزیہ ناہین نے سعودی حکومت کی جانب سے کروانا لاک ڈائون پابندیوں کی آڑ میں حج و عمرہ کی ادائیگی پر پابندیوں کیخلاف عالمی سطح پر آواز اٹھانے کا فیصلہ کیا ہے،انہوں نے کہا کہ افسوس کا مقام ہے کہ اس وقت سعودی عرب میں دیگر سرگرمیاں جاری ہیں اور بدقسمتی سے صرف حج وعمرہ کی ادائیگی پر پابندیاں عائد کر رکھی ہیں،میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ سعودی عرب کی حکومت کو عالم اسلام کو بتانا ہو گا کہ ایسی کون سی ویکسین لگانی ہے کہ جس سے عائد یہ خودساختہ پابندیاں ختم ہونگی کیونکہ تمام مسلمان ایسی ویکسین لگانے کو تیار ہیں،انہوں نے مطالبہ کیا کہ تمام مسلمان ‏ممالک مل کر حج و عمرہ کی پابندیاں ختم کروا کر مقدس مقامات کو عبادت کیلئے آزاد کروائیں،سیدہ فوزیہ ناہین کا کہنا تھا کہ خانہ کعبہ و مدینہ منورہ آل سعود کی جاگیر نہیں،ایک منظم عالمی سازش جس کے پیچھے صیہونی قوتیں ہیں ان کی ایماء پر ایسا کیا جا رہا ہے کہ لوگ حج کو بھول جائیں مگر ایسی کوئی بھی سازش کامیاب نہیں ہو گی،انہوں نے کہا کہ موذی کرونا سے پہلے لوگ سال بھر حج اور عمرہ کی تیاریوں اور کوششوں میں مصروف رہتے تھے ، ایام حج میں لوگوں کا شوق و ذوق مزید بڑھ جاتا تھا جبکہ اب کرونا کی آڑ میں غلط اور غلیظ فیصلہ عالم اسلام رفتہ رفتہ قبول کرتا جارہا ہے ، سعودی عرب کے اس فیصلے کیخلاف دنیا کے کسی بھی حصےسےاحتجاج بلند نہیں ہورہا ہے،انہوں نے واضح کیا کہ یہ بات قطعا درست نہیں کہ کرونا وباء نہیں ہے یا ویکسین ضروری نہیں ہے لیکن جب یورپ و امریکہ میں کھیل کے میدانوں میں عوام کا ھجوم دیکھتے ہیں ،اور دوسری ‏طرف سعودی عرب اور امارات میں کاروباری ، تفریحی اور “انٹرٹینمنٹ” والی مقامات پر وہی پرانی سرگرمیاں ، وہی رونقیں ، وہی نظارے اور وہی چہل پہل نظر اتی ہے تو “حرمین” کی بے بسی اور بیکسی پر رونا آتا ہے،انہوں نے ایک روایت کا مفہوم بتایا کہ ” خانہ کعبہ بنانے کے بعد جب حضرت ابراہیم کو وحی آئی کہ اب اعلان کرو تو اپ نے تعجب سے فرمایا اس صحرا سے میری آواز دنیا تک کیسے پہنچے گی تو جبرائیل نے فرمایا ، یہ آپکا کام نہیں ہے اپ صرف اعلان کریں آواز پہنچانا “ہمارا” کام ہے۔سیدہ فوزیہ ناہین نے واضح کیا کہ اگر اب بھی ان ہی مقدس مقامات پر سے خودساختہ پابندیوں کو ختم نہ کیا گیا تو وہ اپنے طور پر عالمی سطح پر آواز اٹھانے کی حتی الوسع کوششیں جاری رکھیں گی۔

Readers Comments (0)




Free WordPress Themes

Weboy