اسلام آباد (یواین پی)سابق وزیرداخلہ سینیٹر رحمان ملک نے کہا ہے کہ امریکا میں پاکستانی سفارتخانہ ٹرمپ کی انتخابی مہم کیلئے استعمال ہوا جو کہ جوبائیڈن کی ناراضگی کا باعث ہے، صدارتی انتخاب میں ایک پاکستانی بزنس مین نے واشنگٹن میں پاکستانی سفارتخانے کو ٹرمپ کے الیکشن آفس کے طور پر استعمال کیا اور جب اس بات کا علم صدر جوبائیڈن کو ہوا تو ان کا موڈ خراب ہوگیا۔نجی چینل کو انٹرویو دیتے ہوئے سابق وزیرِداخلہ رحمان ملک نے مزید کہا کہ وزیر اعظم ا ور وزیر خارجہ کو خط لکھ کر اس کی وضاحت کرنی چاہئے،اس وقت کے سفیر سے پوچھنا چاہیئے کہ آپ کو پاکستان کا سفارت خانہ ڈونلڈ ٹرمپ کی انتخابی مہم میں استعمال کرنے کی اجازت کس نے دی۔ ان کا کہنا تھا کہ امریکا اور پاکستان کے درمیان برف نہیں پگھلی کیوں کہ اگر پگھلی ہوتی تو اب تک جوبائیڈن کی کال آگئی ہوتی۔رحمان ملک نے کہا کہ ہماری بد قسمتی یہ ہے کہ دنیا سمجھتی ہے کہ ہم نے طالبان کا ساتھ دیا جس کی وجہ سے وہ کابل پر قابض ہوگئے حالانکہ افغان فوج نے کوئی مزاحمت نہیں کی۔ انھوں نے کہا کہ اشرف غنی، امر اللہ صالح اور انکے دیگر ساتھی مرتے دم تک لڑنے کا دعوہ کررہے تھے مگر سب سے پہلے بھاگے۔