چھلکے سمیت گندم اور جو وغیرہ کو ’مکمل اناج‘ کہا جاتا ہے، جس کی خوبیاں ہر نئی تحقیق کے ساتھ بڑھ رہی ہیں
ہیلسنکی(یواین پی)فن لینڈ کے طبّی ماہرین نے دریافت کیا ہے کہ مکمل اناج (ہول گرین) کے استعمال سے ذیابیطس کے خطرے میں کمی واقع ہوتی ہے جو آنے والے برسوں میں تشخیص، ادویہ اور دوسرے متعلقہ حوالوں سے اخراجات میں بچت کا باعث بھی بنتی ہے۔ریسرچ جرنل ’نیوٹریئنٹس‘ کے تازہ شمارے میں شائع ہونے والی یہ تحقیق یونیورسٹی آف ایسٹرن فن لینڈ اور فنّش انسٹی ٹیوٹ فار ہیلتھ اینڈ ویلفیئر کے ماہرین نے مشترکہ طور پر انجام دی ہے۔بتاتے چلیں کہ چھلکے سمیت گندم اور جو وغیرہ کو ’مکمل اناج‘ کہا جاتا ہے، جس کی خوبیاں ہر نئی تحقیق کے ساتھ بڑھ رہی ہیں۔اس تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ اگر روزمرہ غذا میں تقریباً 100 گرام مکمل اناج شامل رہے تو ذیابیطس کے خطرے کو بھی لگ بھگ دس سال تک ٹالا جاسکتا ہے۔ذیابیطس لاحق ہونے کی صورت میں ذیابیطس کے علاج معالجے اور دواؤں سے متعلق اخراجات میں بھی بتدریج اضافہ ہوتا رہتا ہے جو بہت سے دوسرے معاشی مسائل کو جنم دے سکتا ہے۔