روزمرہ کھانے میں صرف 6.5 گرام مرچ اور گرم مصالحہ شامل کرنے سے ہائی بلڈ پریشر کا خطرہ بہت کم رہ جاتا ہے
پنسلوانیا(یو این پی) امریکی سائنسدانوں نے دریافت کیا ہے کہ اگر روزمرہ کھانے میں مرچیں اور گرم مصالحہ بھی شامل رکھے جائیں تو اس سے بلڈ پریشر کم کرنے میں بہت مدد ملتی ہے۔پنسلوانیا اسٹیٹ یونیورسٹی میں غذائیات کے پروفیسر پینی کرس ایتھرٹن اور ان کے ساتھیوں نے اس تحقیق کےلیے ایسے 71 رضاکار بھرتی کیے جنہیں دل کی بیماری کا خطرہ تھا۔ان تمام رضاکاروں کو 16 ہفتوں تک روزمرہ کھانوں پر مختلف مقداروں مرچیں اور گرم مصالحہ جات چھڑک کر کھلائے گئے۔مطالعے کا آغاز کم مرچ مصالحے سے کیا گیا جس کی مقدار بتدریج بڑھائی گئی۔پہلے چار ہفتوں میں ان رضاکاروں کو کھانے کے ساتھ کم مقدار میں مرچیں اور گرم مصالحہ کھلائے گئے جس کے بعد دو ہفتے کا وقفہ دیا گیا۔دوسرے مرحلے میں یہی عمل اوسط مقدار والی مرچوں اور گرم مصالحہ جات کے ساتھ دوہرایا گیا، جس کے بعد ایک بار پھر دو ہفتے کا وقفہ رکھا گیا۔آخری مرحلے میں مزید چار ہفتوں کےلیے مرچوں اور گرم مصالحے کی یومیہ مقدار سب سے زیادہ یعنی 6.5 گرام رکھی گئی، جو ڈیڑھ کھانے کے چمچے سے کچھ کم ہوتی ہے۔ہر مرحلے کے بعد تمام رضاکاروں میں کولیسٹرول اور بلڈ پریشر کے علاوہ دل کی صحت کا جائزہ بھی لیا گیا۔مطالعے کے اختتام پر تجزیہ کیا گیا تو معلوم ہوا کہ کھانے کے ساتھ مرچوں اور گرم مصالحے کی 6.5 گرام مقدار روزانہ استعمال کرنے پر رضاکاروں میں بلڈ پریشر کم رہا اور کولیسٹرول کی سطح میں بھی اضافہ نہیں ہوا۔’’غذا میں سوڈیم، شکر اور مضر چکنائی کی مقدار بڑھائے بغیر اس کا ذائقہ بہتر بنانے کا ایک زبردست طریقہ یہ ہے کہ کھانے میں گرم مصالحہ اور مرچیں شامل کر لی جائیں،‘‘ پروفیسر ایتھرٹن نے کہا۔انہوں نے یہاں تک تجویز کیا ہے کہ سلاد اور پھل کھاتے وقت بھی ان پر مرچیں اور گرم مصالحہ چھڑک لیا جائے تو یہ صحت کےلیے اور بھی مفید ہوگا۔