فیصل آباد (یو این پی)ڈپٹی کمشنرعلی شہزاد نے کہا ہے کہ والدین صحت مند معاشرے کے قیام کے سلسلے میں 15 نومبر سے شروع ہونے والی خسرہ روبیلا کیچ اپ مہم میں 9 ماہ سے 15 سال تک کی عمر کے بچوں کو حفاظتی ٹیکہ جات لگواکر بچوں کو مہلک بیماریوں سے محفوظ رکھنے میں تعاون کریں۔مہم کی کامیابی کے سلسلے میں تمام تر انتظامات مکمل ہیں تاہم میڈیا نمائندگان والدین کو بچوں میں بیماریوں کے خلاف قوت مدافعت میں اضافہ کیلئے خسرہ وروبیلا سے بچاؤ کی ویکسینیشن لازمی کرانے کا پیغام عام کریں تاکہ قوم کے مستقبل کی صحت کا تحفظ یقینی ہوسکے۔انہوں نے یہ بات مقامی ہوٹل میں یونیسف، عالمی ادارہ صحت اور پرائمری اینڈ سیکنڈری ہیلتھ کیئر ڈیپارٹمنٹ حکومت پنجاب کے اشتراک سے ”خسرہ وروبیلا سے بچاؤ کی ویکسینیشن مہم میں ذرائع ابلاغ کے کردارو ذمہ داری“پر منعقدہ مشاورتی سیمینار سے بطور مہمان خصوصی خطاب کرتے ہوئے کہی۔ڈائریکٹر ہیلتھ سروسز ڈاکٹر کامران رشید، سی ای او ہیلتھ ڈاکٹر کاشف محمود،ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر ڈاکٹر بلال احمد،سی ای او ایجوکیشن علی احمد سیان،یونیسف کی ریجنل کوارڈینیٹر ڈاکٹر سرینا،ڈبلیو ایچ او کے نمائندہ ڈاکٹر مدثر،پرائمری اینڈ سیکنڈری ہیلتھ سے ڈاکٹر مشتاق،چیئرمین پرائیویٹ سکولز الائنس صداقت لودھی، ہیلتھ ایجوکیشن آفیسر شفیق احمد آصف اور محکمہ صحت کے دیگر افسران کے علاوہ میڈیا نمائندگان بھی موجود تھے۔ڈپٹی کمشنر نے کہا کہ والدین میں ان کے بچوں کوخسرہ اورروبیلا سے بچاؤ کے حفاظتی ٹیکوں کی افادیت اور اہمیت کے بارے میں شعور اجاگر کرنے کے لئے میڈیا اپنا اہم اور جاندار کردار اداکرے کیونکہ لوگ ان کی رائے کو اہمیت دیتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ اس سلسلے میں دیگر آگاہی پروگرامز کادائرہ بھی وسیع کیا جائے تاکہ ہر والدین میں 9ماہ سے 15 سال تک کی عمر کے بچوں کی بیماریوں سے بچاؤکے لئے ویکسینیشن کرانے کا احساس برقراررہے۔انہوں نے کہا کہ بچوں کو حفاظتی ٹیکے لگوانا ایک قومی فرض بھی ہے لہذا 15.نومبر سے شروع ہونے والی خصوصی مہم کے سلسلے میں میڈیا سے وابستہ حضرات معاشرے تک یہ ذمہ داری ادا کرنے کا پیغام اجاگر کریں تاکہ تمام بچوں کی ویکسینیشن یقینی ہو۔ڈپٹی کمشنر نے میڈیا ورکشاپ کے انعقاد کو سراہا اور مہم کی کامیابی کے لئے ضلعی انتظامیہ کی طرف سے ہر ممکن معاونت کی یقین دہانی کرائی۔ڈی ایچ او نے ملٹی میڈیا بریفنگ کے ذریعے خسرہ اور روبیلا کے پھیلاؤکی وجوہات اور ویکسینیشن لازمی کرانے پر زور دیا۔انہوں نے بتایا کہ مہم کے دوران 2500 ویکسینیٹرز فرائض انجام دیں گے اور33 لاکھ بچوں کو ٹیکے لگانے کے لئے فکس پوائنٹ بنانے کے ساتھ سکولوں میں انتظامات جبکہ ہیلتھ مراکز پر بھی یہ سہولت بلامعاوضہ دستیاب ہوگی۔انہوں نے میڈیا سے اپیل کی کہ وہ مہم کی سو فیصد کامیابی کے لئے تعاون کریں۔عالمی ادارہ صحت اور یونیسف کے نمائندہ نے بتایا کہ اس مہم کے بعد روبیلا کا انجکشن بھی روٹین کے ای پی آئی پروگرام میں شامل ہوگا جبکہ خسرہ کا ٹیکہ پہلے بھی 9 ماہ اور 15 ماہ تک کی عمر کے بچوں کو لگایا جاتا ہے۔انہوں نے بتایا کہ 15 سال تک کے بچوں کو ٹیکے لگانے کا مقصد نئی نسل کو اس خطرناک بیماری سے محفوظ بنانا ہے۔انہوں نے بتایا کہ خسرہ روبیلا مہم کے دوران 5 سال تک کی عمر کے بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے بھی پلائے جائیں گے۔انہوں نے ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے اپیل کی کہ وہ والدین کو بچوں کی مفت ویکسینیشن کا پیغام پہنچائیں تاکہ وہ قریبی مرکز صحت سے یہ سہولت حاصل کرسکیں۔ڈاکٹر سرینا نے بتایا کہ یونیسف بچوں کی صحت پر خدمات انجام دینے والا عالمی ادارہ ہے۔انہوں نے بتایا کہ یہ حفاظتی ٹیکہ جات موثر ہیں لہذا والدین کے شک وشہبات دور کرنے کے لئے بھی مہم کو وسیع کیا جائے۔سی ای او ہیلتھ نے میڈیا نمائندگان کا شکریہ ادا کرتے ہوئے ورکشاپ کے انعقاد کے اغراض ومقاصد پر روشنی ڈالی اور کہا کہ مہم کے دوران بھی والدین کی آگاہی کے لئے تمام تر تشہیری ذرائع بروئے کار لائے جائیں گے۔