موسم سرما کے دوران اس کی دسمبر کاشت مزید بہترین پیداوار کی ضامن ہوتی ہے زرعی ماہرین
فیصل آباد (یو این پی)پھولوں کے کاشتکاروں کو گیندے کی افریقن اقسام میں فلفی رفلز، کلائمیکس، ییلو سپریم، انکا، فرسٹ لیڈی، جائنٹ سن سیٹ،کراؤن آف گولڈ، فرنچ اقسام میں کیوپڈ ییلو، فرنچ بٹر، سوتھ،بٹر بال،گولڈی،رسٹی گلو، سنو بال، گولڈن بال کی کاشت رواں ماہ دسمبر کے دوران مکمل کرنے کی ہدایت کی گئی ہے اور کہاگیاہے کہ یوں تو گیندے کا پودا تقریباً سارا سال ہی اگایاجاسکتاہے تاہم موسم سرما کے دوران اس کی دسمبر کاشت مزید بہترین پیداوار کی ضامن ہوتی ہے اور یہ 15سے30ڈگر ی سینٹی گریڈ پر زیادہ اگاؤ کاحامل ہوتاہے مگر اسے شدید کورے سے بچانے کی بھی ضرورت ہوتی ہے۔ڈائریکٹر ہارٹیکلچر ریسرچ انسٹیٹیوٹ آری فیصل آباد عبدالعزیزنے بتایا کہ گیندا ایک مفید، سخت جان اور باغیچے میں آسانی سے اگایاجانیوالا پھول ہے جس کی دنیا بھر میں 50سے زائد اقسام کاشت کی جارہی ہیں نیز گیندے کے پتے گہرے سبز، پھول سفید، گولڈن، اورنج، پیلے اور سرخ ہونے کے باعث انتہائی خوش نما محسوس کئے جاتے ہیں۔انہوں نے بتایاکہ باغبان و کاشتکار گیندے کی کاشت فرور ی و مارچ،مئی و جون، ستمبر و اکتوبر میں بھی کرسکتے ہیں۔انہوں نے بتایاکہ ایک ایکڑ رقبہ پر گیندے کی کاشت کیلئے 500گرام بیج استعمال کیاجاتاہے۔ انہوں نے کہاکہ کاشتکار بیج لگانے سے پہلے کیاریوں کو اچھی طرح تیار کرلیں اور کیاریوں کا سائز 1×3 رکھیں۔ انہوں نے کہاکہ کیاریوں میں 10کلوگرام فی مربع میٹر کے حساب سے گوبر کی گلی سڑی کھاد ڈالنے سے شاندار فصل حاصل ہو سکتی ہے۔