فاٹا میں قائم ہونے والی صنعتوں کو ملنے والی مراعات ملک کے دوسرے حصوں میں قائم صنعتوں کو بھی دی جائیں
فیصل آباد (یو این پی) پاکستان انٹر نیشنل ائیر لائنز آئندہ سال مارچ سے فیصل آباد اور کراچی کے درمیان ہفتہ وار 2پروازیں چلائے گی۔ یہ بات فیصل آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر عاطف منیر شیخ نے چار مختلف قائمہ کمیٹیوں کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔انہوں نے کہا کہ مقامی تاجروں کی بڑی تعداد کاروبار اور خام مال کی خریداری کیلئے کوئٹہ جاتی ہے مگر ان شہروں کے درمیان کوئی براہ راست پرواز نہیں۔ انہوں نے بتایا کہ فیصل آباد چیمبر نے یہ معاملہ پی آئی اے حکام کے سامنے اٹھایا ہے جنہوں نے یقین دلایا ہے کہ آئندہ سال مارچ کے بعد فیصل آباد اور کوئٹہ کے درمیان کم از کم ہفتہ وار 2پروازیں شروع کی جائیں گی۔انہوں نے کہا کہ فاٹا میں قائم ہونے والی صنعتوں کو ملنے والی مراعات ملک کے دوسرے حصوں میں قائم صنعتوں کو بھی دی جائیں۔ ورنہ عدم مسابقت کی وجہ سے صنعتوں کی بڑی تعداد بند ہوجائے گی۔ انہوں نے کہا کہ ملک بھر میں قائم صنعتوں کو مساوی اور یکساں سہولتیں ملنی چاہئیں۔ ایک حصہ میں قائم صنعتوں کو ملنے والی غیر معمولی مراعات کا اثر دوسرے علاقوں کی صنعتوں پر پڑے گاجس سے پہلے سے قائم صنعتیں بند ہو جائیں گی جبکہ بے روزگاری میں بھی اضافہ ہوگا۔ انہوں نے فونڈری بارے قائمہ کمیٹی کے چیئرمین اشفاق اشرف سے کہا کہ وہ اس بارے میں مسائل کی نشاندہی کرنے کے ساتھ ساتھ ان کے قابل عمل حل کیلئے سفارشات بھی پیش کریں تاکہ ان کو اعلیٰ سطح پر اٹھایا جا سکے۔ ریلوے کے بارے میں صدر نے کہا کہ فیصل آباد سے کراچی کیلئے تیز رفتار ملت ٹرین چلائی گئی تھی مگر بعد میں اس کو پسنجر ٹرین بنادیا گیا جس کی وجہ سے فیصل آباد سے کراچی تک براہ راست سفر کرنے والوں کی حوصلہ شکنی ہوئی جبکہ اس سفر کا دورانیہ بھی بڑھ گیا۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ اس ٹرین کو فیصل آباد اور کراچی کے درمیان براہ راست چلایا جائے کیونکہ اس ٹرین کیلئے پسنجر لوڈ فیصل آباد سے ہی کافی ہوتا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ پاکستان ریلوے شورکوٹ سے لاہورکیلئے نئی تیز رفتار ٹرین چلانے کا جائزہ لے رہی ہے لیکن فیصل آباد کی صنعتوں میں کام کرنے والے محنت کشوں کی سہولت کیلئے اس کو گوجرہ سے فیصل آباد تک پسنجر ٹرین کے طور پر چلایا جائے۔ کینال روڈ پر بڑھتے ہوئے حادثات کی روک تھام کے حوالے سے عاطف منیر شیخ نے کہا کہ وہ عنقریب ایف ڈی اے، ٹیپا اور ڈپٹی کمشنر سے ایک مشترکہ میٹنگ کر رہے ہیں جس میں روڈ انجینئرنگ کے معاملات کا جائزہ لیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ فیصل آباد چیمبر کے ممبروں کو بھی اس سلسلہ میں اپنی تحریری تجاویز دینا ہوں گی تا کہ خطرناک یو ٹرنختم کر کے ٹریفک انجینئرنگ کے اصولوں کے مطابق ان کو از سر نو ڈیزائن کیا جا سکے۔ انہوں نے بتایا کہ وہ ٹریفک قوانین بارے آگاہی دینے کیلئے محکمہ تعلیم کو پہلے ہی خط لکھ چکے ہیں تاکہ سڑکوں پر ٹریفک قوانین کی پابندی کے ذریعے حادثات سے بچا جا سکے۔ اس میٹنگ میں فونڈری اینڈ انجینئرنگ بارے قائمہ کمیٹی کے چیئرمین اشفاق اشرف، ایگریکلچر اور الائیڈ انجینئرنگ بارے قائمہ کمیٹی کے چیئرمین عطااللہ، لائٹ انجینئرنگ بارے قائمہ کمیٹی کے چیئرمین مرزا زاہد اقبال، ریلوے بارے قائمہ کمیٹی کے چیئرمین مرزا ہدایت اللہ اور چیمبر کے ایگزیکٹو ممبر میاں عبدالوحید اور حاجی عبدالرﺅف کے علاوہ متعلقہ قائمہ کمیٹیوں کے ممبروں نے بھی شرکت کی اور اپنے اپنے ٹریڈ سے متعلقہ مسائل کی نشاندہی کی۔