حفیظ جالندھری ایک نامور شاعر اور نثرنگار ہیں آپ 14جنوری 1900 کو ہندوستان کے شہر جالندھر میں پیدا ہوئے
لاہور(یواین پی)قومی ترانے اور شاہنامہ اسلام کے خالق حفیظ جالندھری کا 122واں یوم پیدائش منایا گیا۔حفیظ جالندھری ایک نامور شاعر اور نثرنگار ہیں آپ 14جنوری 1900 کو ہندوستان کے شہر جالندھر میں پیدا ہوئے اور آزادی کے وقت آپ لاہور منتقل ہوگئے‘ آپ کا قلمی نام ابولاثر تھا۔آپ کا فنی کارنامہ اسلام کی منظوم تاریخ ہے‘جس کا نام شاہ نامہ اسلام ہے لیکن آپ کی وجہ شہرت پاکستان کا قومی ترانہ ہے۔آپ کی خدمات کے صلے میں آپ کو شاعرِاسلام اور شاعرِپاکستان کے خطابات سے نوازا گیا،اس کے علاوہ دیگر اعزازات میں انہیں ہلال امتیاز اور تمغہ حسنِ کارکردگی سے بھی نوازا گیا۔آپ کا موضوع سخن فلسفہ اورحب الوطنی ہے آپ کی بچوں کیلئے لکھی تحریریں بھی بے حد مقبول ہیں۔آپ غزلیہ شاعری میں کامل ویکتا تھے، 1925 میں نغمہ زار کے نام سے حفیظ کا پہلا مجموعہ کلام شائع ہوا۔ملکہ پکھراج کا گایا ہوا شہرہ آفاق گیت ابھی تو میں جوان ہوں بھی اسی مجموعے میں شامل تھا۔اس کے بعد سوزوساز، تلخابہ شیریں، چراغ سحر اور بزم نہیں رزم کے عنوانات سے ان کے مجموعہ ہائے کلام سامنے آئے۔حفیظ جالندھری نے اپنی تحریرسے مسلمانوں میں جذبہ آزادی پیدا کرنے میں اہم کردار ادا کیا، انہوں نی1948 میں کشمیر کی آزادی میں بھی حصہ لیا اور زخمی ہوئے۔قومی ترانے کے خالق کی حیثیت سے حفیظ جالندھری نے شہرت دوام پائی، ملکہ پکھراج نے ان کی نظم ابھی تو میں جوان ہوں کو گا کر امر کردیا۔حفیظ جالندھری 21دسمبر 1982 کو انتقال فرماگئے تھے اس وقت آپ کی عمر 82 سال تھی۔