بورے والا(یواین پی)نادرا آفس پر عوام کے رش میں غیر معمولی اضافہ،12 لاکھ سے زائد کی آبادی کے لئے ایک نادرا آفس عوام کے لئے عذاب بن گیا،دور دراز دیہات سے آنے والے سینکڑوں افراد لمبی قطاروں میں کھڑے باری نہ آنے پر مایوس گھروں کو لوٹنے پر مجبور،عوامی حلقوں کی جانب سے ایک نیا نادرا آفس قائم کرنے کا مطالبہ،تفصیلات کے مطابق آبادی کے لحاظ سے پنجاب کی دوسری بڑی تحصیل بورے والا جسکی آبادی 13 لاکھ سے بھی تجاوز کرچکی ہے لیکن گزشتہ کئی سالوں سے شہر میں قائم واحد نادرا آفس عوام کے بے پناہ رش کی وجہ سے بوجھ اٹھانے میں بری طرح ناکام ہوچکا ہے دور دراز دیہات سے میلوں سفر طے کرکے اپنے شناختی کارڈ،ب فارم اور دیگر امور کے سلسلہ میں آتے ہیں جہاں غیر معمولی رش کی وجہ سے اپنی باری کے انتظار میں طویل قطاروں میں کھڑے ہوکر باری نہ آنے پر مایوس گھروں کو واپس لوٹنے پر مجبور ہوجاتے ہیں غریب اور دیہاڑی دار طبقہ اپنی مزدوری چھوڑ کر سارا سارا دن شناختی کارڈ،ب فارم،انگوٹھوں کی تصدیق،نکاح نامہ اور دیگر سرٹیفکیٹ کے حصول میں ناکامی پر شدید مشکلات کا شکار ہوچکا ہے اس صورتحال میں سول سوسائٹی نیٹ ورک کے ڈپٹی کنوینئر چوہدری اصغر علی جاوید،ایس ڈبلیو سی ڈی ایس کے صدر محمد شیر خاں کھچی،بار ایسوسی ایشن کے صدر چوہدری محمد صدیق،مرکزی انجمن تاجران کے صدر چاچا محمد اسلم،پاکستان کسان اتحاد کے مرکزی صدر ملک ذوالفقار اعوان،پی ٹی آئی کے سینئر راہنماء ملک فاروق اعوان اور دیگر نمائندہ سیاسی سماجی،تجارتی،مذہبی تنظیموں نے ڈائریکٹر جنرل نادرا سے مطالبہ کیا ہے کہ بورے والا میں عوام کے رش کے پیش نظر ایک نیا نادرا آفس قائم کیا جائے