بورے والا(یواین پی) وکیل کے مخالف سائلوں کا احاطہ عدالت میں بار کے ممبر پر بہیمانہ تشدد،جواب میں وکلاء نے بھی صفائی کردی،وکیل پر تشدد کے واقعہ کے خلاف وکلاء کا ایڈیشنل سیشن جج کی عدالت کے باہر احتجاجی مظاہرہ،وکیل کو تشدد کا نشانہ بنانے والے ملزمان کے خلاف انسداد دہشت گردی کی دفعات کے تحت مقدمہ درج کرنے کا مطالبہ،تفصیلات کے مطابق بورے والا بار کے ممبر راو رحمان علی مقامی سول جج طاہر منظور کی عدالت میں ایک مقدمہ کی پیروی کے سلسلہ میں پیش ہوئے تو وہاں مخالف فریق کے سائلین اسماعیل ولد چراغدین وغیرہ سکنہ معصوم شاہ کالونی کی ان سے کسی بات پر تلخ کلامی کے بعد سائلین نے مشتعل ہوکر احاطہ عدالت میں راو رحمان علی کو تشدد کا نشانہ بنایا جسکے جواب میں وکلاء برادری نے بھی سائلین کو پکڑ کر ان پر ہاتھ صاف کئے پولیس نے وکلاء کی نشاندہی پر وکیل پر تشدد کے الزام میں باپ اور دو بیٹوں سمیت تین افراد کو حراست میں لے لیا اس واقعہ کے بعد بار کے مقامی ارکان نے احتجاجا عدالتوں کی تالہ بندی کردی جسکے بعد ججز بجلی کی بندش کے دوران اپنے دفاتر میں بیٹھ کر گرمی سے نڈھال ہوتے رہے وکلاء نے اس واقعہ کے خلاف ایڈیشنل سیشن جج فسٹ یونس عزیز کی عدالت کے باہر دھرنا دے دیا وکلاء کا مطالبہ تھا کہ ملزمان کے خلاف سول جج طاہر منظور کی مدعیت میں مقدمہ درج کروایا جائے اس صورتحال کو دیکھتے ہوئے ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج عتیق الرحمان نے موقع پر پہنچ کربار کے عہدیداران اور دیگر وکلاء سے مذاکرات کے بعد وکلاء کی طرف سے ملزمان کے خلاف حقائق کے مطابق قانونی کاروائی کی یقین دہانی کروائی جسکے بعد وکلاء پرامن طور پر منتشر ہوگئے