تحریر۔۔۔ ظفر اقبال ظفر
بنک آف آزاد جموں وکشمیر ریاست کا ایک مکمل مالیاتی ادارہ ہے جس کا قیام 2006ءکو عمل میں آیا۔بنک کے قیام کا بنیادی مقصد آزاد کشمیر کے لوگوں کی اقتصادی و معاشی ترقی کو فروغ دینے کے لےے مائکرو فنانسنگ کے ذریعے مدد کرنا، اندرون و بیرون ملک کشمیریوں کو موثر سرمایہ کاری کی طرف راغب کرنا ہے تاکہ آزاد کشمیر میں صنعت و حرفت ترقی کر سکے۔پاکستان کی چاروں صوبائی حکومتوں کی سرپرستی میں اپنے اپنے بنک قائم ہیں جیسے بینک آف پنجاب،بینک آف خیبر اور سندھ بنک وغیرہ۔یہ تمام بنک سٹیٹ بنک آف پاکستان سے منظور شدہ ہیں جنہیں شیڈول بنک کہا جاتا ہے جبکہ حکومت آزاد کشمیر کی سرپرستی میں قائم بنک آف آزاد جموں و کشمیر شیڈول بنک کا درجہ حاصل کرنے کی جانب تیزی سے گامزن ہے ۔بنک کو حکومت آزاد کشمیر کا تعاون حاصل رہا تو بہت جلد یہ بنک بھی شیڈول بنکوں کی صف میں شامل ہو گا
بنک آف آزاد جموں و کشمیر کے موجودہ چیف زیگزیکٹو آفیسر خاور سعید جنہوں نے 2019میں اپنے عہدہ کا چارج سنبھالا نے بنک کی ترقی کے لےے انقلابی اقدامات اٹھاتے ہوئے نہ صرف بنک کے بزنس میں اضافہ کیا بلکہ کرنٹ و بچت اکاونٹس پر خاص توجہ دی جو کسی بنک کی آمدن کا بڑا ذریعہ ہوتے ہیں۔انہوں نے مارکیٹ میں بزنس تعلقات قائم کےے جس کے نتیجہ میں آزاد کشمیر کے شہریوں نے بنک میں ریکارڈ تعداد میں نے اکاونٹس کھلوائے ۔بنک نے گزشتہ تین سالوں کے دوران بے پناہ ترقی کی۔اعداد و شمار کے مطابق گزشتہ دو سالوں کے دوران بنک نے 760ملین روپے کا منافع کمایا جو 380ملین روپے سالانہ ہے۔یہ اضافہ بنک کی پندرہ سالہ تاریخ میں ایک ریکارڈ ہے ۔2019ءمیں بنک کے کل ڈیپازٹس 11بلین روپے تھے جو 2021ءمیں بڑھ کر 17بلین روپے سے زائد ہو گئے۔2019ءمیں بنک کے کل اثاثہ جات 13.5بلین روپے تھے جو 2021ءمیں بڑھ کر 23.92بلین روپے کی بلند سطح پر پہنچ گئے۔ بنک نے 2021ءمیں صارفین کو تین بلین روپے سے زائد کے قرضہ جات دےے بنک آف آزاد جموں و کشمیر کا مارک اپ دیگر تمام بنکوں میں سب سے کم ہے ۔سرکاری و نیم سرکاری اداروں کے ملازمین کو ایڈوانس سیلری کی مد میں دےے گئے قرضہ جات پانچ سال کی مدت میں ان کی تنخواہوں میں سے آسان اقساط کی صورت میں وصول کےے جاتے ہیں ۔بنک نے اب سرکاری ملازمین کی ضروریات کے پیش نظر ایڈوانس سیلری قرضہ جات کی رقم بڑھا کر 20لاکھ روپے کر دی ہے،بنک آزاد کشمیر کے شہریوں کو گولڈن لان ،صحت عامہ ،سیاحت،گاڑی کی خرید اور گھر کی تعمیر کے لےے بھی قرضہ جات فراہم کرتا ہے ۔
بنک آف آزاد جموں و کشمیر نے صارفین کو ان کی دہلیز پر بنکنگ سہولیات مہیا کرنے کے لےے آزاد کشمیر میں وسیع نیٹ ورک قائم کر رکھا ہے جس سے دور دراز کے علاقوں کے لوگ مستفید ہو رہے ہیں،بعض علاقوں میں صرف کشمیر بنک کی برانچز قائم ہیں۔اس وقت آزاد کشمیر کے دس اضلاع میں بنک کی برانچز کی تعداد 77 سے زائد ہے۔نیٹ ورک میں توسیع بنک کی کامیابی کی جانب اہم قدم ہے۔بنک نے رواں سال 2022ءمیں مزید بنک برانچز کھولنے کا ہدف مقرر کر رکھا ہے۔اس سے آزاد کشمیر کے دور دراز علاقوں میں بنکنگ کی سہولت اور اعلیٰ تعلیم یافتہ بیروز گار نوجوانوں کو روزگار کے مواقع میسر آئیں گے۔بنک کے ڈیپازٹس بڑھانے میں بنک کے فرض شناس سٹاف کا اہم کردار ہے جنہوں نے اپنے ذاتی تعلقات استعمال کر کے بنک بزنس میںاضافہ کیا اور بنک کی نیک نامی کا باعث بنے ۔میرے ذاتی مشاہدہ کے مطابق ضلع کوٹلی میں بنک کو کامیاب بنانے میں سردار جاوید اقبال اور ملک محمد الیاس کا اہم کردار ہے جنہوں نے بطور منیجر مارکیٹ میں بزنس تعلقات کی بنا پر بنک ڈیپازٹس میں اضافہ کیا اور سینکڑوں نئے اکاو¿نٹس کھلوائے جن میں زیادہ تعداد شہر کے تاجروں اور سرکاری ملازمین کی ہے۔ان میں سے اکثر اکاونٹس ہولڈرز نے بنک سے قرضہ جات بھی حاصل کےے۔سردار محمد جاوید اقبال ترقی کر کے بنک میں ریجنل کنٹرولر کے عہدہ پر فائز ہیں جبکہ محمد الیاس ملک لاری اڈہ برانچ کوٹلی میں منیجر تعینات ہیں۔اس کے علاوہ بنک کی گوئی برانچ میں تعینات نوجوان بنک منیجر سردار وسیم سرفراز نے اپنی شبانہ روز کی محنت و خوش اخلاق رویہ کی بدولت بنک برانچ کو ترقی کی شاہراہ پر گامزن کیا ہے اسی طرح کھڈ گجراں برانچ کے منیجر چوہدری محمد الیاس اور سرساوہ پنجیڑہ برانچ میں تعینات برانچ امتیاز صغیر چوہدری انتہائی محنتی اور فرض شناس منیجرز ہیں۔ضلع کوٹلی میںبنک آف آزاد جموں و کشمیر کی 18برانچز پر مشتمل ”زونل“آفس قائم ہے۔ریجنل کنٹرولر سردار جاوید اقبال اور زونل چیف بشارت حسین کی سرپرستی میں ٹیم بنک نے 2022ءکی پہلی سہ مائی میں ریکارڈ بزنس کیا ہے ۔شنید ہے کہ ریاستی بنک میں چند منیجر صاحبان ایڈہاک بنیادوں پر تعینات ہیں،بنک کے ذمہ دران کو چاہیے کہ ان آفیسرز کو تجربے اور محکمانہ کارکردگی کی بنیاد پر کنفرم کر دےا جائے تاکہ وہ زیادہ محنت،لگن اور تندہی سے اپنے فرائض منصبی انجام دے سکیں۔ بنک آف آزاد جموں و کشمیر کو شیڈول بنک کا درجہ دلانے کے لےے 10بلین روپے کی ضرورت ہے ۔موجودہ حکومت آزاد کشمیر ریاست کے واحد مالیاتی ادارہ کو بہتر اور صف اول کے بنکوں میں شامل کرنے کے لےے تمام کوششیں بروئے کار لا رہی ہے۔آزاد کشمیر کے گزشتہ راجہ فاروق حکومت اور اس سے قبل پیپلز پارٹی حکومت کے وزیر خزانہ چوہدری لطیف اکبر نے آزاد کشمیر کے سرکاری محکمہ جات کے لےے ایک سرکلر جاری کیا تھا کہ آزاد کشمیر کے تمام سرکاری ملازمین اپنے اکاو¿نٹس ریاستی بنک میں کھلوائیں ،بدقسمتی سے اس پر عمل در آمد نہ ہو سکا ۔ضرورت اس امر کی ہے کہ آزاد کشمیر کے تمام سرکاری ملازمین کے سیلری اکاونٹس ریاستی بنک میں ٹرانسفر کروائے جائیں نیز حکومت آزاد کشمیر اپنے سرکاری محکمہ جات کے پاس فنڈز جو مختلف بنکوں میں موجود ہیں کی تفصیلات حاصل کر کے یہ رقم ریاستی بنک میں منتقل کروائے تاکہ 10بلین روپے کا ہدف بآسانی حاصل کر کے بنک آف جموں و کشمیر کو شیڈول بنک کا درجہ دلایا جا سکے۔