عدل و انصاف سے محروم غریب اور بے سہارا مظلوم افراد کیلئے سایہ شجردار
جہاں بھی تعنیات ہوا پیارو محبت اور عدل و انصاف کی داستانیں چھوڑ آ یا
ظلم و ستم اور ناانصافیوں کے اس غلیظ کیچڑ میں اپنی ایمانداری کا پیکر مجسم
جھنگ (بیورورپورٹ شیخ توصیف حسین) تھا نہ سٹی جھنگ کے انچا رج حافظ عبد اللہ جپہ نفسا نفسی کے اس پر آ شو ب معاشرے میں اپنے فرائض و منصبی صداقت اما نت اور شرافت کا پیکر بن کر ادا کر رہا ہے مذکورہ آ فیسر عدل و انصاف سے محروم غریب اور بے سہارا مظلوم افراد کیلئے سایہ شجردار کی حیثیت رکھتا ہے جس کی چمک سے تھا نہ سٹی جھنگ جہاں پر کبھی لوٹ مار ظلم و ستم اور ناانصافیوں کی تاریخ رقم کی جاتی تھی آج جگمگا رہا ہے مذکورہ آ فیسر جس کے متعلق شنید ہے کہ جہاں بھی تعنیات ہوا پیارو محبت اور عدل و انصاف کی داستانیں چھوڑ آ یا مذکورہ آ فیسر لوٹ مار ظلم و ستم اور ناانصافیوں کے اس غلیظ کیچڑ میں اپنی ایمانداری کی خوبصورتی کنول کے پھول کی طرح سجائے ہو ئے ہے ان خیالات کااظہار مختلف مکاتب و فکر سے تعلق رکھنے والے افراد نے سروے کے دوران ہمارے بیوروچیف سے کیا انہوں نے کہا کہ مذکورہ آ فیسر کی تعنیاتی سے قبل تھا نہ سٹی جھنگ بھوت بنگلہ کی شکل اختیار کر چکا تھا جہاں پر آنے سے متعدد غریب بے بس اور مظلوم افراد گھبراتے تھے مذید انہوں نے کہا کہ آپ یقین کریں یا نہ کریں لیکن یہ ایک مسلمہ حقیقت ہے کہ مذکورہ آ فیسر کی تعنیاتی سے قبل تھا نہ سٹی جھنگ میں تعنیات عملہ نے مذکورہ تھا نے کو طوائف کا کو ٹھا بنا دیا تھا جہاں پر نو ٹوں کی چمک سے مر عوب ہو کر مذکورہ عملہ ظالم و بد کردار افراد کو کر سیاں پیش کرتا تھا جبکہ غریب مظلوم افراد کو غلیظ گالیوں سے نوازتا تھا جس کے نتیجہ میں مذکورہ عملہ اور عوام میں ایک نفرت کی دیوار کھڑی ہو کر رہ گئی تھی لیکن اب مذکورہ آ فیسر کی تعنیاتی اور فرض شناسی کے قصے سن کر پو لیس اور عوام کے در میان کھڑی ہو نے والی نفرت کی دیوار آ ہستہ آ ہستہ گر رہی ہے مذکورہ آ فیسر کے بارے یہ بھی شنید ہے کہ مذکورہ آ فیسر کا شمار اُن چند ایک ایماندار افسران میں ہوتا ہے جو اپنے فرائض و منصبی کو عبادت سمجھ کر ادا کرتے ہیں یہاں یہ امر قابل ذکر ہے کہ مذکورہ آ فیسر کی تعنیاتی کی اطلاع پا کر متعدد رشوت خور ماتحت عملہ اپنا تبادلہ کروانے کیلئے تنگ و دو کر رہا ہے مذکورہ آ فیسر کے اس اعلی اقدام کو مد نظر رکھتے ہو ئے ٹاؤٹ ما فیا اور رشوت خور عملہ ایسے سہم گیا ہے جیسے سیاہ رات میں صبح کا پر ندہ