اسلام آباد(یواین پی) سینیٹ کی خزانہ کمیٹی کے اجلاس کے دوران ٹیلی کام کمپنیوں کے نمائندوں کی جانب سے خدشہ ظاہر کیا گیا کہ مستقبل میں بجلی کی طرح فون کالز کی لوڈ شیڈنگ بھی شروع ہو سکتی ہے۔ بتایا گیا کہ حکومت نے ٹیلی کام انڈسٹری کے آلات کو پرتعیش قرار دے کر امپورٹ ڈیوٹی کو 20 فیصد تک بڑھا دیا ہے، جبکہ فائبرآپٹکس کی امپورٹ پرایڈوانس ٹیکس 15 فیصد کر دیے جانے کے بعد ملک میں فائبر آپٹکس امپورٹ کرنا بہت مشکل ہو گیا ہے۔ٹیلی کام کمپنی کے حکام کی جانب سے کہا گیا کہ پاکستان میں صرف 10 فیصد موبائل ٹاورز پر فائبر آپٹکس کا استعمال کیا گیا ہے، اگر فائبر آپٹکس نہیں بچھائی گئیں تو لوگ اے ٹی ایم بھی استعمال نہیں کرسکیں گے۔ اس صورتحال میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ فائبرآپٹکس کی امپورٹ پر عائد ایڈوانس ٹیکس کو 15 فیصد سے کم کر کے 8 فیصد پر لایا جائے، دیگر ٹیکسز میں بھی کمی کی جائے۔ تاہم ٹیلی کام کمپنیوں کے ان خدشات کے حوالے سے تاحال وزارت خزانہ یا وزرات انفارمیشن ٹیکنالوجی کی جانب سے کوئی بیان جاری نہیں کیا گیا ۔