لاہور (یواین پی) آسٹریلیا کے سابق کپتان سٹیو سمتھ نے پاکستانی بولرز کی ریورس سوئنگ کی تعریف کی ہے۔ 32 سالہ سٹیو سمتھ نے پاکستان میں کھیل کے تجربے سے متعلق میڈیا نمائندوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے پاکستان کے خلاف ٹیسٹ سیریز میں ریورس سوئنگ کا سامنا کیا۔ انہوں نے بتایا کہ وہ جب بیٹنگ کے لیے آتے تو گیند بہت زیادہ ریورس سوئنگ ہو رہی ہوتی تھی، انہیں اندازہ ہوتا تھا کہ اگلی بال نے بھی بہت ریورس سوئنگ ہونا ہے۔ان کے خیال میں ریورس سوئنگ کا سامنا مشکل ترین کام تھا۔ انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان میں جس طرح کی پچز ہیں، گیند بہت ریورس سوئنگ ہوتی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کے شاہین شاہ آفریدی اور حسن علی جیسے بولرز ان پچز کے لیے بہت اچھے ہیں، پاکستان میں کھیلنے کے لیے ٹیمپو بنانے اور صبر دکھانے کی ضرورت ہوتی ہے۔سٹیو سمتھ کے مطابق گیند جونہی نرم ہوتی ہے تو پھر سوئنگ ہونا شروع ہو جاتی ہے، جب بال سوئنگ ہوتی ہے تو پھر آپ کو اپنے پلان سے ہٹنا پڑتا ہے۔آسٹریلوی کھلاڑی کا یہ بھی کہنا تھا کہ وہ پاکستان میں اپنے پلانز کے مطابق کھیلے مگر زیادہ جارحانہ انداز میں نہیں کھیل سکیاورسنچری بھی سکور نہیں کر سکے۔ واضح رہے کہ رواں سال 24 سال بعد آسٹریلیا کی ٹیم تین ٹیسٹ، تین ایک روزہ بین الاقوامی میچ اور ایک ٹی ٹونٹی انٹرنیشنل میچ کھیلنے کے لئے پاکستان کے تاریخی دورے پر آئی تھی۔