حکومتی اتحادیوں کا سپریم کورٹ کی کارروائی کے بائیکاٹ کا اعلان

Published on July 26, 2022 by    ·(TOTAL VIEWS 53)      No Comments

اسلام آباد (یواین پی) حکومتی اتحادی رہنماؤں نے وزیراعلیٰ پنجاب کے انتخاب کے معاملے پر ڈپٹی سپیکر دوست محمد مزاری کی رولنگ کیخلاف فیصلہ آنے پر سپریم کورٹ کی کارروائی کا بائیکاٹ اعلان کر دیا۔وزیراعظم ہاؤس میں حکمران اتحاد اور پاکستان ڈیمو کریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کے قائدین کا مشاورتی اجلاس ہوا۔ اجلاس میں وزیراعظم شہبازشریف، امیر جمعیت علمائے اسلام (ف) مولانا فضل الرحمان، پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئر مین بلاول بھٹو زرداری کے علاوہ اجلاس میں متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیوایم)، پاکستان مسلم لیگ (ق)، عوامی نیشنل پارٹی (اے این پی) کے قائدین، بلوچستان عوامی پارٹی (بی اے پی) ، بلوچستان نیشنل پارٹی (بی این پی) سمیت دیگر اتحادی جماعتوں کے قائدین بھی شریک ہوئے۔اجلاس میں مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز اور پارٹی کے دیگر قائدین بھی اجلاس میں شریک ہوئے۔اسلام آباد میں حکومتی اتحاد کے رہنماؤں کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ ایک مطالبہ کیا گیا کہ پنجاب کے وزارت اعلیٰ کے معاملے میں جو کیس اس وقت سپریم کورٹ میں زیرِ سماعت ہے، تین ججوں کا بنچ نہ سے بلکہ تمام ججوں پر مشتمل کورٹ سنے۔ چونکہ تین ججوں کی ماضی میں فیصلوں کی وجہ سے ان کے ذہنی میلان کا اندازہ لگ رہا تھا کہ اس بینچ کا دیا جانے والا فیصلہ جانبدارانہ فیصلہ تصور کیا جائے گا لہٰذا فیصلے پر دونوں فریقوں کے اعتماد اور قوم کے اعتماد کو بحال اور برقرار رکھنے کےلیے ہم نے فل کورٹ کی تجویز دی تھی،ان کا کہنا تھا آج ہمارے وکلا نے اس مؤقف کی بنیاد پر عدالت کے سامنے بھرپور طور پر آئین اور قانون کے مطابق بینچ کو مشورہ دیا لیکن بدقسمتی سے عدلیہ نے ایک غیرجانبدار کی حیثیت میں ٹھنڈے دل کے ساتھ ہمارے مطالبے پر غور کرنے اور قبول کرنے کے بجائے مسترد کر دیا، اور فیصلہ تین ججوں پر مشتمل بینچ ہی کرے گا۔ اتحادی جماعتیں واضح مؤقف دینا چاہتی ہیں کہ اگر فل کورٹ مسترد کیا جاتا ہے تو ہم بھی عدلیہ کے اس فیصلے کو مسترد کرتے ہیں اور ہم اب اس کیس کے حوالے سے اس بینچ کے سامنے پیش نہیں ہوں گے، مقدمے کا بائیکاٹ کریں گے۔

Readers Comments (0)




Premium WordPress Themes

WordPress主题