فیصل آباد (یو این پی)محکمہ زراعت پنجاب کے مطابق ستمبر کے مہینے میں کپاس کی فصل اہم مرحلہ میں داخل ہے اور4 سے5 ٹینڈوں کے بننے کا عمل جاری ہے لہذٰا کپاس کے کاشتکار اس مرحلہ پر فصل کو پانی کی کمی ہرگز نہ آنے دیں اور آبپاشی کا عمل ہمیشہ واٹر سکاو¿ٹنگ کے بعد کریں۔کپاس کی فصل کو آبپاشی ترجیحاً شام کے وقت کریں۔کپاس کی فصل کو ہفتے میں دو بار پیسٹ سکاو¿ٹنگ کریں اور اگر کیڑوں کا حملہ نقصان کی معاشی حد سے زیادہ ہو تو محکمہ زراعت کے مقامی عملے کے مشورہ سے زہروں کا سپرے کریں۔اس ضمن میں ترجمان نے یہ بھی ہدایت کی کہ ایک ہی گروپ کی زہروں کا سپرے بار بار نہ کریںکیونکہ اس سے کیڑوں کی متعلقہ زہروں کے خلاف قوت مدافعت بڑھ جاتی ہے۔ کاشتکار بارش کی صورت میں زائد پانی کی نکاسی کا اہتمام کریں اور اس مقصد کے لئے کھیت کے لمبے رُخ ایک گہری کھائی کھود لیں۔بارشوں کے بعد اگر کپاس کے پتے پیلے او ر سرخ ہو جائیں تو 2 کلوگرام یوریا اور300 گرام میگنیشیم سلفیٹ100 لٹر پانی میں حل کر کے 10 سے12 دن کے وقفے سے لگاتار دو سپرے کریں اور جب کھیت سے بارش کا پانی سوکھ جائے تو ایک بوری یوریا فی ایکڑ متبادل کھادوں کا استعمال کریں۔ اس کے علاوہ کاشتکار گلابی سنڈی کے حملے سے بچنے کیلئے جنسی پھندوں کا استعمال کریں۔ ترجمان نے مزید بتایا کہ کپاس کی غلط طریقہ سے چنائی کی وجہ سے کپاس کی کوالٹی اور معیار دونوں متاثر ہوتے ہےں۔ آلودگی سے پاک کپاس کے حصول کے لیے کپاس کی چنائی احتیاط سے کریں کیونکہ آلودگی سے پاک کپاس کے نرخ زیادہ ملتے ہیں۔ صاف ستھری اور معیاری کپاس کے حصول کے لیے محکمہ زراعت کی سفارشات اور احتیاطی تدابیر کو مدِّنظر رکھیں۔ کپاس کی چنائی ہمیشہ اس وقت کریںجب کپاس سے شبنم کی نمی بالکل ختم ہو جائے۔ کاشتکار چنائی اس وقت شروع کریں جب تقریباً 50 فیصد سے زیادہ ٹینڈے کھل چکے ہوں۔ چنائی ہمیشہ پودے کے نچلے حصے کے کھلے ہو ئے ٹینڈوں سے شروع کی جائے اور بتدریج اوپر کو چنائی کرتے جائیں تاکہ نیچے کے کھلے ہو ئے ٹینڈے خشک پتوں، چھڑیوں یا کسی دوسری چیز کے گرنے سے محفوظ رہیں۔ چنائی کرنے والی خواتین سر پر سفید سوتی کپڑے سے بالوں کو اچھی طرح ڈھانپ کر چنائی کریں تاکہ سر کے بال پھٹی میں شامل ہو کر روئی کی کوالٹی خراب نہ کریں۔ چنائی کے وقت ٹینڈے پودوں سے نہیں توڑنے چاہیے بلکہ ان میںسے کپاس چن لی جائے اور ٹینڈوں میں کپاس بالکل نہیں رہنی چاہیے۔ کپاس کی چنائی کا درمیانی وقفہ 15 سے 20 دن رکھیں۔ چنائی کرتے وقت زمین پر گری ہوئی پھٹی کی پتی وغیرہ اچھی طرح صاف کرلی جائے۔ بارشوں اور نقصان دہ کیڑوں سے متاثرہ کپاس اور آخری چنائی کے کچے ٹینڈوں سے حاصل ہونے والی پھٹی کو علیحدہ رکھیں اور اس پھٹی کو علیحدہ ہی فروخت کریں۔ گلابی سنڈی سے متاثرہ ٹینڈوں کی کپاس کی چنائی بالکل علیحدہ کی جائے اور اسے علیحدہ ہی رکھا جائے۔