دو ماہ قبل دوبارہ چیک اپ کرایاگیاتو تولیہ اوربیلٹ کا انکشاف،مریضہ کی حالت تشویشناک
مریضہ ہارٹ انٹرنیشنل ہسپتال منتقل، ڈاکٹروں نے دوبارہ آپریشن کے بعدتولیہ اور بیلٹ نکالا
وزیر اعلیٰ پنجاب اور صوبائی وزیر صحت ڈاکٹر یاسمین راشد فوری نوٹس لے،ورثاء کا مطالبہ
راولپنڈی(یواین پی)راولپنڈی کے بشارت ہسپتال میں غفلت اور نااہلی کی انتہا ہوگئی، عطائی لیڈی ڈاکٹر نے آپریشن کے بعدتولیہ اور بیلٹ مریضہ کے پیٹ میں ہی چھوڑ دیا۔تفصیلات کے مطابق ضلع چکوال سے شعبہ تعلیم سے وابستہ ماسٹر نثار احمد سکنہ مولے نے دو ماہ قبل اپنی 24 سالہ بیٹی عُظمیٰ نثارجسے پیٹ میں رسولی کی شکایت تھی کا چیک اپ بشارت ہسپتال راولپنڈی سے کرایا تو ڈاکٹرز نے آپریشن کروانے کا کہا اور لیڈی ڈاکٹر نازش شفا نے آپریشن کردیا۔آپریشن کے دو ماہ بعد بھی مریضہ شفایاب نہ ہوئی اوردرد و تکلیف زیادہ بڑھنے لگی جسے مقامی مختلف ہسپتالوں کے بعد ہارٹ انٹرنیشنل ہسپتال راولپنڈی چیک کرایا گیا تو چیک اپ کے دوران انکشاف ہوا کہ پہلے کئے گئے آپریشن کے اوزار تولیہ اور بیلٹ پیٹ میں ہی چھوڑ دیے گئے ہیں جس کی وجہ سے شدید تکلیف ہے۔ہارٹ انٹرنیشنل ہسپتال کے ڈاکٹروں نے دوبارہ آپریشن کے بعد تولیہ اور بیلٹ نکالا۔مریضہ ابھی بھی ہارٹ انٹرنیشنل ہسپتال کے ایمرجنسی وارڈ میں داخل ہیں۔مریضہ کے والد نثار احمد جوکہ شعبہ تدریس سے وابستہ ہیں نے تمام ثبوت اورکاغذات کے بعد بشارت ہسپتال کی لیڈی ڈاکٹر نازش شفا کی لاپرواہی اور غفلت برتنے پر وزیر اعظم پاکستان،چیف جسٹس آف پاکستان،وزیر اعلیٰ پنجاب،صوبائی وزیر صحت ڈاکٹر یاسمین راشد،انسانی حقوق اورمحکمہ صحت سے وابستہ اداروں سے فوری انصاف اور لیڈی ڈاکٹر نازش شفا کیخلاف قانونی کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔