تحریر : میاں محمد الیاس
کچھ لوگ دنیا میں اس لئے آتے ہیں کہ ان کی زندگی کا مقصد صرف اور صرف انسانیت کی خدمت ہی ہوتا ہے ،آج کے دور میں جسے نفسا نفسی کا دور کہا جاتا ہے میں بھی ایسی ہستیاں آتی رہیں جو انسانوں کو راہ ہدائت کی تلقین کرتے کرتے اس دنیا فانی سے کوچ کر گئے مگر ان کے جانے کے بعد بھی ان کی کمی شدت سے محسوس کی جاتی رہی کہ ان کا نعم البدل ملنا مشکل ہی تھا ،ایسی ہی ایک پاکیزہ ہستی ہر دل عزیز شخصیت ہمارے پیارے دوست سینئر صحافی مرحوم عابد علی بھٹی کی تھی وہ اپنے خاندان کے خاص رکن تھے۔انکا مسکراتا چہرہ انکے چاہنے والوں کے دلوں سے بھولنے کا نام ہی نہیں لے رہا ۔حال ہی میں انہوں نے مقامی صحافیوں کو ایک پلیٹ فارم پر اکھٹا کر کے صحافی اتحاد گروپ تشکیل دیا ۔جس اتحاد گروپ کے اتحادی اسکے اس احسن اقدام کو ہمیشہ سنہری حروف میں لکھتے رہے گے۔ مرحوم عابد بھٹی صحافیوں پر توجہ دینے کے ساتھ قوم کو بھی فلاح کا راستہ دکھلاتے تھے ۔ان کی شخصیت ساری زندگی سچ ہی کو اپنا اوڑھنا بچھونا بنائے رکھا ،ان کا انداز تحریر بڑا خوش خط اور تقریبا سولہ سال انہوں نے روزنامہ سحر لاہور میں نمائندگی کی جبکہ پچھلے پانچ سالوں سے وہ مسلسل الیکٹرانک میڈیا ابتک نیوز میں رپورٹنگ کی خدمات انجام دیتے رہے ۔ اور اپنی زندگی کی آخری سانسوں تک اس کو ہی ادا کرتے کرتے اپنے خالق حقیقی کو جاملے ۔16 اکتوبر بروز اتوار 2022 کو انہیں مانگامنڈی کے نواحی گاؤں تالاب سرائے محمد حسین شاہ والے قبرستان میں سپرد خاک کیا گیا ۔وہ سراپا انکسار تھے ،اپنے بچوں کے ساتھ سب سے شفقت سے پیش آتے آج ان کو ہم سے بچھٹرے چند روز ہورہے ہیں لیکن آج بھی ان کی یادیں ہمارے دلوں میں راج کر رہی ہیں جو دلوں سے نکلنے کا نام ہی نہیں لے رہی مقامی صحافیوں میں بندہ ناچیز میاں محمد الیاس کا ان سے پندرہ سال سے صحافت میں آنے سے لیکر آج تک بھائیوں کی طرح کا تعلق برقرار رہا وہ بندہ ناچیز کو خبریں نکالنے اور لکھنے کے معاملے میں استاد کہتے تھے،اور میں بندہ ناچیز انہیں خبریں نکالنے اور لکھنے کے حوالے سے اپنا دل سے استاد مانتا تھا،دن ہو یا رات ہم دونوں دیگر صحافیوں کیساتھ ملکر ہر اچھے برے وقت میں انکے کام آتے تھے لاہور کی تحصیل رائیونڈ کے علاقے مانگامنڈی میں الیکٹرانک میڈیا میں ہم دونوں نے کچھ ہی عرصہ کام کر کے عوامی حلقوں میں اپنا ایک نام مقام بنایا اپنے علاقے کی بہتری کیلئے ظالموں جابروں کا ہم نے ڈٹ کر مقابلہ کیا جبکہ عرصہ تقریبا سات سالوں سے مانگامنڈی کے سینئر صحافی میں سے میاں عامر احمد شیخ،عطاء اللہ بھٹی،رانا اشفاق احمد،ملک ممتاز حسین انکے جگری دوستوں میں سے تھے جنہوں نے کئی بار مدینے کا سفر اکھٹے ملکر طے کیا اور دوستوں نے بھی دوستی کا ساتھ احسن انداز میں نھباتے ہوئے انہوں نے عابد بھٹی کے آخری وقت میں اسکی آخری سانسیں لینے تک اسکا ساتھ دیا ۔میں امید کرتا ہوں کہ مجھ سمیت میرے دیگر صحافی دوست ان کے احباب اور اہل خانہ سب مرحوم عابد علی بھٹی کیلئے دعائے مغفرت کرتے رہیں گے ،اللہ تعالی مرحوم عابد علی بھٹی کے درجات بلند فرمائے ۔آمین