لندن(یواین پی)ایک تنئی تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ مناسب مقدار میں نیند کے نہ لیے جانے کے سبب بینائی کو ناقابلِ تلافی نقصان پہنچ سکتا ہے۔تحقیق کےمطابق کم سونا، دن کے وقت نیند نہ لینا اور خراٹیں لینے کا ممکنہ طور پر گلوکوما (آنکھ کی ایک عام کیفیت جس میں آنکھ کی دماغ سے جڑنے والی نس کو نقصان پہنچتا ہے) میں مبتلا ہونے کے امکانات سے تعلق ہوسکتا ہے۔ محققین کے مطابق آئندہ 20 سالوں میں دنیا بھر میں 11 کروڑ 20 لاکھ افراد اس کیفیت سے متاثر ہوسکتے ہیں۔بی ایم جے اوپن جرنل میں شائع ہونے والی اس تحقیق میں ان متعدد وجوہات کے متعلق بتایا گیا کہ خراب نیند اور گلوکوما کے درمیان تعلق کیوں ہے۔ایک وجہ آنکھ کا اندرونی دباؤ ہے، جس میں اضافہ تب ہوتا ہے جب کوئی شخص لیٹا ہوا ہوتا ہے اور جب نیند کے ہارمونز میں توازن برقرار نہ رہے۔بے خوابی کے ساتھ اکثر ڈپریشن اور بے چینی بھی اس دباؤ میں اضافے کا سبب بن سکتے ہیں جس سے کورٹیسول کی پیداوار پر منفی اثرات مرتب سکتا ہے۔ کورٹیسول انسانی جسم میں تناؤ کا بنیادی ہارمون ہوتا ہے۔اس کے علاوہ بار بار یا طویل مدت تک خلیوں میں آکسیجن کی کم سطح بھی آںکھوں کی اس اہم رگ کو نقصان پہنچا سکتی ہے۔تحقیق میں 50 سے 69 برس کی عمر کے درمیان 4 لاکھ 9 ہزار لوگوں نے حصہ لیا جن کو 2006 سے 2010 کے درمیان منتخب کیا گیا تھا۔10.5 سال کے اوسطاً عرصے کے دوران کیے جانے والے مشاہدے میں کے بعد 8 ہزار 690 گلوکوما کے کیسز کی شناخت کی گئی۔