فلے وین تھری او ایل ایس مرکب سیب، دودھ کے بغیر چائے، بیریوں اور چاکلیٹ میں پایا جاتا ہے جو دل کی حفاظت میں اہم کردار ادا کرتا ہے
لندن(یو این پی)برطانوی ماہرین نے کہا ہے کہ سیب میں پہلے سے ہی معلوم ایک مرکب کے متعلق انکشاف ہوا ہے کہ وہ امراضِ قلب کو روکنے میں اہم ثابت ہوسکتا ہے۔اس کیمیائی مرکب (کمپاؤنڈ) کا نام فلے وَن تھری او ایل ایس ہے جو انگور، سیب، بیریوں اور سیاہ چائے میں بھی پایا جاتا ہے۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ سیب میں کسی وٹامن کی بجائے ایک مرکب کی اہمیت سامنے آئی ہے۔ تاہم اس پر مزید تحقیق جاری ہے اور اسے استعمال کی رہنما حدود پر غور کیا جارہا ہے۔برطانیہ کی ریڈنگ یونیورسٹی کے ڈاکٹر گنٹر کُنلے نے بتایا کہ روزانہ 400 سے 600 ملی گرام فلے ون تھری او ایل ایس کھانے سے دل کی بیماریوں کا خطرہ کم ہوجاتا ہے جو چائے کے کئی کپ کے برابر ہے۔ تاہم یہ سیب جامنی اور سرخ بیریوں میں بھی پایا جاتا ہے۔ یہاں تک کہ گہری رنگت والی چاکلیٹ میں بھی یہ عام پایا جاتا ہے۔ماہرین نے مرکب کی خوراک بہت تحقیق کے بعد جاری کی ہے جس کے لیے 157 طبی آزمائشوں اور 15 مطالعوں کو شامل کیا گیا ہے۔ تمام سروے بتاتے ہیں کہ فلے وین تھری او ایل ایس دل کی حفاظت کرتا ہے اور خون کا بہاؤ بڑھانے کے علاوہ کولیسٹرول اور شکر کو بھی قابو میں رکھتا ہے۔ تاہم مختلف افراد پر اس کے مختلف اثرات ہوسکتے ہیں۔ماہرین نے کہا ہے کہ بہتر ہے کہ فلے وین تھری او ایل ایس کو غذا سے حاصل کیا جائے کیونکہ اس کی گولیوں اور سپلیمنٹ سے کئی مسائل سامنے آئے ہیں۔ اگر اس کی خوراک بڑھ جائے تو جگر متاثر ہوسکتا ہے اور ہاضمے کی پیچیدگیاں پیدا ہوسکتی ہیں۔