اسلام آباد (یواین پی) وفاقی وزارت خزانہ اور شوگر ملز حکام کے درمیان مذاکرات ناکام ہوگئے، ملزمالکان کو فی الحال چینی ایکسپورٹ کرنے کی اجازت نہیں دی جاسکتی۔ حکومت نے ملک میں چینی وافر ہونے کا دعویٰ مسترد کردیا ہے، کمیٹی ارکان نے گنے کا کرشنگ سیزن جلد شروع کرنے کا مطالبہ کیا۔ کرشنگ سیزن میں تاخیر سے گندم کی پیداوار میں کمی کا خدشہ ہے، کمیٹی ارکان نے کہا کہ گنے کی بروقت قیمت نہ ملنے سے زمیندار مارا جاتا ہے، وزارت فوڈ سیکیورٹی گنے کے کاشتکاروں اور شوگر ملز کے مسائل کا حل نکالے، زرعی ملک میں گندم کی امپورٹ پریشانی کی بات ہے، قیمت کا بروقت تعین کرکے گندم کی قلت پر قابو پایا جا سکتا ہے۔رکن کمیٹی معین وٹو نے کہا کہ سندھ نے گندم کی امدادی قیمت 4 ہزار روپے فی من مقرر کی، وفاقی حکومت 3 ہزار روپے فی من ریٹ مقرر کرنے جارہی ہے، گندم کی امدادی قیمت 4 ہزار روپے فی من مقرر ہونی چاہیے، وفاقی وزیرفوڈ سیکیورٹی طارق بشیر چیمہ نے کہا کہ پاکستان میں شوگر اور گندم سمیت ہر صنعت میں مافیا آپریٹ کر رہا ہے،برآمد کرنے کی صرف خبر آنے سے چینی 25 سے 30 روپے کلو مہنگی ہو جائیگی۔