لاہور (یواین پی )لاہور سمیت پنجاب بھر میں شدید دھند کا راج ہے روڈ حادثات کے باعث متعدد افراد زخمی ہوگئے ہیں جب کہ فلائٹ آپریشن بھی جزوی متاثر ہے۔لاہور سمیت پنجاب بھر میں شدید دھند کا راج برقرار ہے جس نے شہریوں کے معمولات زندگی درہم برہم کردیے ہیں۔ فلائٹ آپریشن بھی جزوی طور پر متاثر ہے جب کہ دھند کے باعث روڈ حادثات میں کئی افراد زخمی ہوگئے ہیں۔لاہور شہر اور مضافات میں شدید دھند چھائی ہوئی ہے اور حد نگاہ انتہائی کم ہے جس کے باعث لوگوں کی مشکلات بڑھ گئی ہیں بالخصوص گاڑی ڈرائیوروں کو ڈرائیونگ میں پریشانی کا سامنا ہے۔لاہور کے علامہ اقبال ایئرپورٹ کے اطراف بھی شدید دھند ہونے کے باعث فلائٹ آپریشن جزوی طور پر متاثر ہے۔اوکاڑہ، جہلم، ساہیوال، حافظ آباد، جلال پوربھٹیاں، میلسی، لیاقت پور، دنیا پور، مخدوم پور، ٹبہ سلطان پور، چوک اعظم، خان پور، محسن وال، فاروق آباد میں بھی شدید دھند چھائی ہوئی ہے اور ٹریفک کی روانی متاثر ہے شدید دھند کے باعث آج صبح کئی ٹریفک حادثات بھی ہوچکے ہیں جس میں متعدد افراد زخمی ہوئے ہیں۔لاہور میں ٹھوکر نیاز بیگ کے قریب ٹریفک حادثے میں موٹر سائیکل سوار زخمی ہوگیا ہے۔ شاہ کوٹ میں سانگلہ موڑ پر دھند کے باعث رکشا اور بس آپس میں ٹکرا گئے جس کے نتیجے میں 6 افرادا زخمی ہوئے ہیں۔ خان پور میں فیروزہ کے نزدیک کوچ اور ٹریکٹر ٹرالی میں تصادم کے سبب دو مسافر گھائل ہوگئے۔دوسری جانب شدید دھند کے باعث آج بھی موٹر وے متعدد مقامات پر عام ٹریفک کے لیے بند ہے۔موٹر وے پولیس ترجمان کے مطابق موٹر وے ایم 2 لاہور سے بلکسر تک شدید دھند کی وجہ سے بند ہے۔ ملتان موٹر وے فیض پور سے درخانہ تک اور سیالکوٹ موٹروے ایم 11 بھی بند ہے۔اس کے علاوہ موٹر وے ایم 2 پنڈی بھٹیاں سے لاہور انٹر چینج تک بند ہے۔ موٹر وے ایم 3 پنڈی بھٹیاں سے فیصل آباد تک بند ہے۔ اس شاہراہ سے گاڑیوں کو قافلوں کی شکل میں گزارا جا رہا ہے۔ترجمان کے مطابق موٹر وے ایم 4 ملتان، خانیوال اور عبدالحکیم سیکشنز پر ٹریفک کا داخلہ بند ہے اس کے ساتھ ہی موٹر وے ایم 3 انٹرچینج بھی بند کردیا گیا ہے۔موٹر وے پولیس نے گاڑی ڈرائیورز کو ہدایت کی ہے کہ وہ اس موسم میں تیز رفتاری سے پرہیز کریں اور اگلی گاڑی سے مناسب فاصلہ رکھیں۔ روڈ یوزرز گاڑی کے آگے اور پیچھے دھند والی لائٹس استعمال کریں۔ترجمان کا کہنا ہے کہ شہری کسی بھی معلومات اور مدد کے لیے ہیلپ لائن 130 سے رابطہ کریں جب کہ موٹر وے پولیس کی ’’ہمسفر‘‘ ایپ سے بھی معلومات حاصل کی جا سکتی ہیں۔