فیصل آباد (یو این پی /ایم ایس مہر)مینگو ریسرچ انسٹی ٹیوٹ نے کہا ہے کہ پاکستان میں آم کا زیر کاشت رقبہ 173731 ہیکٹرز، پیداوار 1845528 ٹن جبکہ پنجاب میں آم کا زیر کاشت رقبہ 112297ہیکٹرز، پیداوار 1455754 ٹن کے قریب ہے، پھل کی مناسب دیکھ بھال سے پیداوار میں مزیداضافہ بھی کیا جاسکتا ہے۔ ادارے کے ماہرین زراعت نے بتایاکہ پنجاب میں آم کی زیادہ تر کاشت فیصل آباد، رحیم یارخان، خانیوال، وہاڑی، مظفر گڑھ، ملتان، بہاولپور،سرگودھا، ڈی جی خان،لاہور ڈویژنز میں کی جاتی ہے،یہ صوبہ ملکی پیداوار کا 79فیصد حصہ پیدا کررہاہے۔انہوں نے کہاکہ اس وقت پاکستان میں 836000 ہیکٹرز رقبے پر پھلوں کے باغات موجود ہیں جہاں سے سالانہ 6926700 ٹن پیداوار حاصل ہو رہی ہے، اس میں سے 390000 ہیکٹرز رقبہ پنجاب پر مشتمل ہے جہاں سے 4374600 ٹن پھل حاصل ہوتا ہے، پھلوں کی پیداوار کے لحاظ سے پنجاب پہلے نمبرپر ہے۔انہوں نے کہا کہ ملک میں پھلوں کے زیر کاشت کل رقبہ کا 46.65 فیصد حصہ پنجاب پر محیط ہے جہاں سے 63.15 فیصد پیداوار حاصل ہوتی ہے۔ ان کا کہنا تھاکہ آم سطح سمندر سے 650 میٹر کی بلندی سے لے کر 950 میٹرکی بلندی تک کاشت کیاجاسکتاہے۔انہوں نے بتایا کہ پھل کی مکھی سمیت بعض دیگر بیماریاں اور کیڑے مکوٹے آم کے پھل کو نقصان پہنچاتے ہیں لہٰذا ان عوامل پر قابو پالیا جائے تو آم کی پیداوار میں مزید اضافہ بھی ممکن ہے۔