کماد کی مونڈھی فصل میں 30سفارش کردہ مقدار سے30 فیصد زیادہ کھاد ڈالنے کی ہدایت

Published on February 3, 2023 by    ·(TOTAL VIEWS 55)      No Comments


فیصل آباد (یو این پی/ایم ایس مہر)محکمہ زراعت نے کماد کی مونڈھی فصل میں سفارش کردہ مقدار سے30 فیصد زیادہ کھاد ڈالنے کا مشورہ دیا ہے۔ ڈپٹی ڈائریکٹر محکمہ زراعت توسیع فیصل آباد چوہدری خالد محمود نے کاشتکاروں کو مشورہ دیا ہے کہ چونکہ کماد کی مونڈھی فصل کی کھاد کی ضروریات لیرا فصل کی نسبت زیادہ ہوتی ہیں لہٰذا مونڈھی فصل میں سفارش کردہ مقدار سے 30فیصد زائد کھاد ڈالی جائے اور کمزور زمین میں سوا5 بوری یوریا،4 بوری ڈی اے پی اور اڑھائی بوری پوٹاشیم سلفیٹ فی ایکڑیا پونے7 بوری یوریا، 10 بوری سنگل سپر فاسفیٹ 18فیصد اور اڑھائی بوری پوٹاشیم سلفیٹ فی ایکڑ استعمال کی جائے۔انہوں نے کہا کہ درمیانی زمین میں سوا4 بوری یوریا، اڑھائی بوری ڈی اے پی اور اڑھائی بوری پوٹاشیم سلفیٹ فی ایکڑیا سوا5 بوری یوریا، پونے7 بوری سنگل سپر فاسفیٹ اور اڑھائی بوری پوٹاشیم سلفیٹ فی ایکڑ جبکہ زرخیز زمینوں میں ساڑھے3 بوری یوریا، سوا بوری ڈی اے پی اور سوا بوری پوٹاشیم سلفیٹ فی ایکڑ یا4 بوری یوریا،ساڑھے3 بوری سنگل سپرفاسفیٹ اور سوا بوری پوٹاشیم سلفیٹ فی ایکڑ ڈالی جائے۔انہوں نے کہاکہ کاشتکار مارچ میں کھیت کو اچھی طرح صاف کرنے کے بعد پانی لگادیں اور وتر آنے پر نائٹروجنی کھاد کا ایک تہائی حصہ جبکہ فاسفورس اور پوٹاش والی کھاد کی پوری مقدار ڈال کرزمین میں ہل چلا دیں۔انہوں نے کہا کہ گنے کی فصل کا منافع بخش پہلواس کی مونڈھی فصل کی پیداواری صلاحیت پر منحصر ہے اس لیے مونڈھی فصل کے کھیت کے چناؤ کیلئے لیرا فصل کا بیماریوں اور کیڑوں سے محفوظ ہونا ضروری ہے تاہم کاشتکار مرجھائی ہوئی فصل سے آئندہ فصل کیلئے مونڈھی فصل نہ رکھیں۔انہوں نے بتایاکہ صوبہ پنجاب میں کماد کے زیر کاشتہ رقبہ میں سے 40سے45فیصد رقبہ پرمونڈھی فصل رکھی جاتی ہے۔انہوں نے کہا کہ کاشتکار کماد کی مونڈھی فصل کیلئے فصل کی کٹائی فروری کے آخر سے شروع مارچ تک مکمل کریں کیونکہ اس وقت رکھی مونڈھی فصل سے شگوفے خوب پھوٹتے ہیں اور پودے اچھا جھاڑ بناتے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ دسمبر اور جنوری کے دوران رکھی گئی فصل میں سردی کی شدت سے مونڈھوں میں کشیدہ آنکھیں مرجاتی ہیں اس لیے فصل کاٹتے وقت گنا سطح زمین سے آدھا تا ایک انچ گہرا کاٹیں کیونکہ اس سے زیر زمین پڑی آنکھیں زیادہ صحت مند ماحول میں پھوٹتی ہیں اور مونڈھوں میں موجود گڑوؤں کی سنڈیوں کی تلفی میں مدد ملتی ہے۔انہوں نے کہاکہ کاشتکار مونڈھی فصل کی اچھی پیداوار کیلئے ناغوں کو بروقت پر کریں اور ناغے پر کرنے کیلئے علیحدہ نرسری لگائیں۔

Readers Comments (0)




Free WordPress Theme

WordPress Blog