کراچی (یواین پی)گورنر سندھ کامران خان ٹیسوری کا کہنا ہے کہ مجھے صرف 4 گھنٹے دیں تو میں آٹے کی قیمت 110 سے 105 تک لے آؤں گا۔کراچی میں بفرزون میں عوام کے ساتھ سحری کے موقع پر گورنر سندھ کا کہنا تھا کہ سندھ حکومت کو خط لکھ کر پوچھیں گے کہ سڑکوں کی تعمیر کے لئے پیسے کس کو دئے،سڑکیں کیوں نہیں بنیں۔گورنر سندھ بفرزون بلاک 15 میں روڈ پر سحری کرنے پہنچ گئے اور لوگوں کے ساتھ سحری کی۔گورنر سندھ کو اپنے درمیان دیکھ کر لوگ خوش ہوگئے لوگوں نے گورنر کے ساتھ لوگوں تصاویر بنوائیں۔گورنر سندھ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اب مجھے اس شہر اور صوبے کے کام ہوتے نظر آرہے ہیں، کراچی کو آئی ٹی سی سٹی، بنائینگے، لوگوں کو کاروبار سکھائیں گے۔انہوں نے کہا کہ ہر ٹاؤن میں رضاکاروں کی ایک ٹیم جمع کررہے ہیں، رضاکار لوگوں کے مسائل کے بارے میں آگاہ کرینگے، اگر حکومت نے مسائل حل نہ کئے تو ہم کرینگے۔گورنر سندھ نے کہا کہ کسی کے ساتھ کالج،یونیورسٹی،ادارے میں زیادتی ہو تو وہ گورنر ہاؤس کی گھنٹی بجائے، گھنٹی وہ بجائیگا اور گھنٹا ہم بجائینگے۔انہوں نے مزید کہا کہ ہم سندھ حکومت کو خط لکھ رہے ہیں۔ خط میں سوال پوچھیں گے کہ سڑکوں کے لئے پیسے کس کو دئے ،اب تک سڑکیں کیوں نہیں بنیں۔گورنر نے کہا کہ ایڈوائزری کمیٹی بنارہا ہوں، کمیٹی میں علماء مشائخ، ڈاکٹر،انجینئر ہونگے جو بھی اس شہر اور صوبے کی بہتری کے لئے مشورہ دیگا اس پر کام کرینگے۔انہوں نے کہا کہ ہر 15 دن بعد کھلی کچہری ہوگی، کسی بھی صنعتکار کے پلاٹ کے ٹرانسفر کا مسئلہ ہو یا کوئی اور مسئلہ ہو تو وہ گونر ہاؤس میں رابطہ کرے۔ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کی ٹوٹل ایکسپورٹ کا 54 فیصد کراچی کرتا ہے۔لیکن ای ڈی ایف فنڈ سے کراچی کو ایک روپیہ نہیں ملتا، میں وزیراعظم سے، کامرس منسٹر سے ملونگا اور ای ڈی ایف فنڈ کی بات کرونگا، اگر ہمیں ای ڈی ایف فنڈ مل جائے تو ہمیں کسی کی ضرورت نہیں۔