فیصل آباد (یو این پی/ایم ایس مہر)وفاقی وزیر داخلہ و صوبائی صدر پاکستان مسلم لیگ(ن) پنجاب رانا ثنااللہ خان نے کہا کہ ملک کو بہت سے چیلنجزدرپیش ہیں لیکن جس طرح ماضی میں 1997 اور2013 میں دو بار میاں نواز شریف کی قیادت میں مسلم لیگ (ن) نے برسراقتدار آکر ملک کو دہشت گردی اور لوڈ شیڈنگ سمیت دیگر بحرانوں سے نکالا اسی طرح اب تیسری مرتبہ ایک بار پھر عوامی مینڈیٹ سے مسلم لیگ(ن) مرکز اور صوبے میں حکومت بناکر نواز شریف کی قیادت میں ترقی کا سفردوبارہ شروع کرے گی تاہم اس کیلئے ضروری ہے کہ عوام مسلم لیگ(ن) اور نواز شریف پر اعتماد کرتے ہوئے شیر کے انتخابی نشان پر مہر لگائیں تاکہ گزشتہ چار سالوں میں ملک کو جن مشکلات اور بحرانوں کا شکار کیا گیا ان سے قوم کو نکال کر ایک بار پھر عوامی خوشحالی کے سفر کا آغاز کیا جاسکے۔وہ اتوار کی رات گئے اپنے حلقہ نیابت فیصل آباد میں ایک بڑے اجتماع سے خطاب کررہے تھے جس میں سابق ممبران صوبائی اسمبلی ظفر اقبال ناگرہ، میاں اجمل آصف، دیگر لیگی قائدین اور ورکرز بھی بڑی تعداد میں موجود تھے۔انہوں نے کہا کہ فتنے نے سوشل میڈیاپر زہریلاپراپیگنڈہ چلایا، اس نے جو نفرت پھیلائی تھی وہ نو مئی کو کھل کر سامنے آئی،اس نے ملک میں منفی سیاست کی بنیاد رکھی،اس نے اپنے چار سال میں کوئی کام نہیں کیالیکن ہم جب بھی بات کرتے ہیں میٹروز اور موٹرویز کی بات کرتے ہیں،کبھی کسی نے سوچا تھا کہ صبح اسلام آباد جائے اور شام کو واپس آجائے یہ سب منصوبہ کس نے بنائے؟فیصل آباد میں ایف آئی سی،چلڈرن ہسپتال، سڑکوں کی تعمیر کس کے دور میں ہوئی،مجھے کوئی ایک کام بتا دیں جو انہوں نے اپنے چار سالہ دور حکومت میں فیصل آباد میں کیا ہو۔مسلم لیگ ن کی قیادت میں پاکستان ترقی کا سفر طے کررہا تھا،جب بھی پاکستان میں بحران آیا تو نوازشریف نے ہی ملک کو بحران سے نکالا،پاکستان ایٹمی قوت میاں نوازشریف کی قیادت میں بنا،جب پاکستان ایٹمی قوت بنا تو تمام مسلم ممالک نے جشن منایامگر فتنے نے اپنے دور میں ملک کو بحران کا شکار کیا، ہم سی پیک لے کر آئے جس سے بجلی کے کارخانے لگے،ملک آگے بڑھنے اورترقی کا سفر طے کرنے لگاتوساتھ ہی دوبارہ سازش کی گئی،دوبارہ بارہ اکتوبر لایا گیا اور اس مرتبہ بارہ اکتوبر 2018 میں آیا،ہم پر ایک ایسی جماعت کومسلط کیا گیاجس نے ملک کو دوبارہ بحران میں دھکیلالیکن اب پھر ہم ہی اس کا ازالہ کریں گے۔انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ برسراقتدار آئے گی تو سی پیک کا منصوبہ پایہ تکمیل کو پہنچے گا، نئی موٹر ویز اور ایکسپریس ویز بنیں گی، میٹرو اور اورنج لائن ٹرینوں کے منصوبے شروع ہوں گے، ہسپتال، کالجز، یونیورسٹیاں بنیں گی، نئی صنعتی بستیاں آباد ہوں گی، کاروبار کو فروغ حاصل ہوگا، مہنگائی، غربت و بیروزگاری سے نجات ملے گی اور فتنے کی طرف سے تباہ کی گئی معیشت کو ایک بار پھر اڑان بھرنے کا موقع ملے گا اور مسلم لیگ کے گزشتہ دور حکومت میں جو شرح نمو 6.2 فیصد تھی وہ اس سے بھی بڑھے گی اور کوئی غریب و بیروزگار نہیں رہے گا۔