تحر یر: غزل میر
یورپ میں قرض لینا عام ہے بلکہ زیادہ تر لو گ قرض پر ہی رہتے ہیں، سویڈن بھی ان ممالک میں سے ایک ہے جہاں سب سے زیادہ لوگ قرضہ لیتے ہیں،قرض کی رقم رہائش کے اخراجات ،جائیدات کی قیمتوں اور تنخواہ سے متاثر ہوتی ہے۔حال ہی میں جائیدات کی قیمتوں میں بے حد اضافہ ہو ا ہے، کرونا کے بعد بھی قیمتیں قم نہیں ہو ئیں، رہائش کی قیمت میں اضافہ ہو ا ہے اور افسوس کی بات یہ ہے کہ تنخوائوں میں اضافہ نہیں ہو رہا ہے،سویڈن میں اس وجہ سے بھی لوگ مزید قر ض لے رہے ہیں،گاڑیاں، جائیدات یہاں تک کہ ذاتی استعمال کے لیے الیکٹرونکس بھی بینک سے قرضہ لیکر خریدی جا تی ہیں۔نوجوانوں کے لئے فون کا ایس ایم ایس لون مہنگی عادتوں کی ادائیگی کا ایک آسان طر یقہ ہے، ایس ایم ایس لون بغیر کسی مالی جانچ پڑتال کے دیا جا تا ہے اور اس لئے یہ قرض بہت زیادہ سود کے ساتھ واپس دینا پڑتا ہے جس کی وجہ سے کچھ لوگوں کا قرض اتنا زیادہ بڑھ جا تا ہے کہ اتارنا مشکل ہو سکتا ہے۔
پڑھائی کے لیے قرض سویڈن میں مثبت ہے۔ یہ قرض بیشک سود سمیت دیتے ہیں مگر اس قرض کا سودکم ہے اور جو لوگ ملک سے باہر تعلیم حاصل کرنا چاہتے ہیں ان کے داخلے کی فیس کے لیے یہ قرض بہت فائدہ مند ہے۔ پڑھائی کے لیے جو قرض لیا جاتا ہے آپ کو آپ کے شوق کی تعلیم لینے میں مدد کرتا ہے، جس کی واجہ سے آپ اپنے خواب پورے کر سکتے ہیں۔
سویڈن میں قرض لینے کا ایک فائدہ یہ بھی ہے کہ آپ کی زندگی کا معیار بلند ہو سکتا ہے۔ آپ ضرورت کی چیزیں خرید سکتے ہیں اس کے باوجود کے آپ کے پاس حقیقت میں وہ ر قم موجود نہ ہو۔
سویڈن مین تقریبا تما م گھر اور فلیٹس قرض لے کر خریدے جاتے ہیں اور بہت کم لوگ نقد گھر خرید تے ہیں۔ لہذا ایک بڑا فلیٹ یا گھر خریدنے کے لیے قرض لینے کے قابل ہونا فائدہ مند ہے، مثال کے طور پر آپ کے گھرانے کے افراد میں اضافہ ہو تو بینک سے قرض کی منظوری ملنا فائدہ مند ہے۔
سویڈن میں ا گر قرض دار ہو تو قرض اتارنے میں حکام سے مدد آسانی سے مل جاتی ہے، یہ آپ کے لیے ماہانہ بجٹ بنا تے ہیں تاکہ آپ خبردار رہ سکیں کہ کتنا خرچہ ہورہا ہے، اگر آپ اپنا قرض واپس کرنے کے قابل نہیں اور آپ پر بہت زیادہ قرض ہے تو آپ درخواست دے سکتے ہیں کہ گورنمنٹ ٹیکس آفس آپ کا آپ کی انکم کو کنٹرول کرنے میں مدد کرے اور آپ سب سے کم پیسے میں گزارہ کرنے تک قرض جلد اتار پائیں۔ قرض کے نظام کی وجہ سے سویڈن میں امیر اور غریب کے درمیان فرق بہت کم ہے،بینک کارڈ ہونے کے سویڈن میں بہت فائدے بھی ہیں،مالیاتی جرم اور فراڈ کم ہیں،نقد رقم کی چوری کا ڈر کم ہے اور باہر جانا اس وجہ سے زیادہ محفوظ ہے،کیش کو بینک میں ڈالنے کے لیے کاروبار پیسے دیتے ہیں، ایک ایسی سروس جو ا ن کی رقم کو محفوظ رکھتی ہے۔(پوشیدہ/خفیہ کام بھی کارڈ ادائیگی پر ٹیکس لگنے کی وجہ سے)کم ہوتے ہیں۔
بڑھاپے میں پہنچ کر زیادہ تر سویڈن کے لوگ تقریبا سارا قرض اتار کر گھر بیچ دیتے ہیں اور کرائے کے گھر یا فلیٹ میں شفٹ ہوجاتے ہیں۔ گھر کی رقم دنیا کی سیر کرنے کے لیے استعمال کی جاتی ہے۔پنشن کے لیے سویڈن میں شیئر خریدنا عام ہے اور اضافی بچت کے لیے پنشن کا نظام درست ہے۔اگر ملازمت کرتے ہوئے یا اپنا کاروبار ہوتوکام والوں کی طرف سے پنشن کے لیے تھوڑی سی رقم خود بخود سیو( بچت) ہوتی رہتی ہے۔ یہ پنشن پرائیویٹ ہے جو کہ آپ کو گورنمنٹ پنشن کے علاوہ ملتی ہے۔ جن کی زیادہ پنشن نہیں ہوتی انکو ایک عام زندگی گزارنے کے لیے حکومت مدد کرتی ہے، جیسے کے آگر بیمار ہو جائیں اور اس قابل نہ ہو کے کام کر سکیں تو بیماری کی پنشن الگ ہے۔
جوانی میں لوگ بیشک پیسہ کما سکتے ہیں لیکن صحت کو ذہین میں رکھنا اس لیے ضروری ہے کہ جو زندگی پنشن کے بعد ہوگی ا س کا بھی کچھ لطف اٹھایا جا سکے کیونکہ بہت لوگ یورپ میں کام کرکرکے اپنی صحت کا خیال نہیں کرتے اور پنشن کے وقت بیمار ہو جاتے ہیں۔زندگی میں اپنا گھر یا رقم کا اپنا ہونا ایک خوشحال زندگی گزارنے کے لیے ضروری نہیں ہے۔ ایک مثبت زندگی گزارنے کے لیے اچھی صحت کا ہونا ضروری ہے جس کے لیے سویڈن کی عوام ٹیکس ادا کرتی ہے۔آخر میں اس غزل سے اپنے کالم کا اختتام کررہی ہوں۔
ان کے شہر میں۔
ہم بلکل ہی اکیلے تھے ۔
کبھی تھے شور میں تنہا۔
کبھی خاموشی میں جدا ۔
پر ساتھ ان کا ہوتا تو۔
ہوتی رونق تنہائی میں ۔
مگر ہم تنہا ہیں جیسے ۔
بازاروں میں ہے ویرانی ۔
ان کے شہر میں ۔
ہم بلکل ہی اکیلے تھے ۔
سو ایک گھر بنانے کے ۔
خواب کو ہم نے توڑا ہے ۔
یہاں جینے کے لیے۔
مکاں ایک جوڑا ہے۔