سیری(یواین پی) اٹلی میں ۵ اگست یوم احتجاج، یوم سیاہ اور یوم استحصال کے طور پر منایا گیااقوام متحدہ اپنی قراردادوں پر عملدرآمد کرواتے ہوئے کشمیریوں کو انکا پیدائشی حق حق خودارادیت دلوانے کے لیے کرادر ادا کرےاٹلی یورپ میں بھارت مخالف اور آزادی و یاسین ملک سمیت اسیران وطن کی رہائی کے حق میں مظاہرہ کشمیری کمیونٹی کی کثیر تعداد میں شرکت تفصیلات کے مطابق اٹلی کے شہر بریشیا میں ۵ اگست ۲۰۱۹ء کی بھارتی جارحیت اور محمد یاسین ملک سمیت دیگر آزادی پسند کشمیری رہنماوں کو سیاسی انتقام گیری کا نشانہ بنائے جانے کے بھارتی اقدامات کے خلاف گزشتہ روز پانچ اگست کے دن کو یوم احتجاج، یوم سیاہ اور یوم استحصال کے طور پر مناکر نریندر مودی کی قیادت میں بھارت کی انتہاء پسند سرکار کو واضح پیغام دیا کہ ظلم و جبر اور بربریت کے باوجود ریاستی عوام حق آزادی کے مطالبے سے کسی صورت دستبردار نہیں ہو گی۔ ۵ اگست ۲۰۱۹ء کو وزیر اعظم مودی کی سربراہی میں بھارتی حکومت نے زیر تسلط ریاست جموں کشمیر کے حصے سے متعلق اپنے آئین کے آرٹیکل ۳۷۰ اور ۳۵ اے کی منسوخی کے بعد نہ صرف ریاست کے قومی تشخص کو پامال کر کے اسے دو لخت کیا بلکہ ریاست کو ہی بین الاقوامی قوانین بالخصوص اقوام متحدہ میں جموں کشمیر سے متعلق منظور شدہ قراردادوں کو روندھتے ہوئے غیر قانونی طور پر اسے اپنے ملک میں ضم کرنے کا اعلان کردیا۔مقررین نے کہا کہ اسی پالیسی کے نتیجے میں ریاست کی جغرافیہ کو تبدیل کرنے اور کشمیریوں کے ہردلعزیز قومی رہنما و چیئرمین لبریشن فرنٹ محمد یاسین ملک کے علاوہ جملہ چوٹی کے آزادی پسند رہنماوں پر من گھڑت اور فرضی مقدمات عائد کر کے حکومت نے انہیں سیاسی انتقام گیری کا نشانہ بناتے ہوئے بڑے پیمانے پر گرفتاریوں اور قتل و غارت گری کا سلسلہ شروع کیا جبکہ عام کشمیریوں کو دبانے کے لئے نت نئے حربے استعمال کئے۔مقررین نے خطاب کرتے ہوئے اقوام متحدہ پر زور دیا کہ وہ اپنی مجرمانہ خاموشی توڑ کر وعدے کے مطابق کشمیریوں کو انکا حق خودارادیت دلوانے کے لیے کردار ادا کرے