خوبصورت رہنے کے لیے کوئی حد نہیں

Published on October 14, 2023 by    ·(TOTAL VIEWS 94)      No Comments

تحر یر: غزل میر
ہر انسان دیکھنے میں مختلف پیدا ہو تا ہے، آنکھیں،رنگت، جسمامت اور لمبائی جیسے مختلف ہو تی ہے، اسی طرح اس کی سوچ بھی مختلف ہو تی ہے، لیکن معاشرے کی سوچ ہم نے ایک جیسی بنا دی اور اس وجہ سے ہماری سو چ اس کے مطابق ہی بدلتی ہے،خاص طور پر خوبصورتی کے حوالے سے۔ لیکن خو بصورتی کیا ہے؟
خوبصورتی ہر معاشرے میں مختلف ہے، مغرب میں گورا اور لمبا ہو نا خو بصورت کہلا تا ہے اور مشرق میں سورج کی وجہ سے انسان کی رنگت پر جب اثر پڑتا ہے تو لوگ بہت خوبصورت محسوس کرتے ہیں بلکہ سردیوں میں مصنوعی سورج کے سنٹرز میں سانولے ہونے کیلئے لو گ اکثر جاتے ہیں۔اسی طرح آج کے دور میں دبلا ہو نے کو خو بصورت مانا جاتا ہے۔ میڈیا نے خو بصورتی کو ایک جیسا دیکھائی دینے کی تصویر دی ہے،لیکن اس کی وجہ سے کچھ مسائل پیدا ہو تے ہیں۔
یورپ میں اولاد کے حوالے سے خاص طور پر عورت کیلئے غور کرنا عام ہے،ظاہری خو بصورتی کو آج برقرار رکھنا بہت اہم ہو چکا ہے ،یہ ایک خواہش ہے جس کے بارے میں عورت کو ماں بننے سے پہلے سوچنا پڑتا ہے۔ عورت کو بچہ پیدا کرنے کے بعد خو بصورت دیکھای دینے کیلئے جدوجہد سے گزرنا پڑتا ہے۔
یورپ میں خواب اورخواہشات کی آج کے زمانے میں تشریح وہ نہیں ہے جو آج سے کچھ سال پہلے تھی، آج کے زمانے میں اپنی خواہشات پر توجہ دینے میں اضافہ ہوا ہے اور انہیں پورا کرنے میں جن مشکلات کا سامنا کیا جاتا تھا ان میں کمی آئی ہے ، جو کچھ سال پہلے ناممکن تھا وہ آج پلا سٹک سرجری کے زریعے ممکن ہے۔
یورپ میں خو بصورتی کیلئے پلاسٹک سرجری کروانا عام ہو گیا ہے،سویڈن میں خواتین کی کا فی زیادہ تعداد ہونٹوں میں فلرز ڈلواتی ہیں، موٹاپا کم کرنے کیلئےبھی عوام کرواتی ہے۔ عورت کی پریگنسی کے بعد اس کے جسم پر جو مارکس پڑتے ہیں ان کو بھی لیز سے ٹھیک کروانا عام ہو تا جا رہا ہے۔کچھ خواتین کیلئے یہ سرجریز اپنے اوپر خو د پر اعتماد کرنے کی وجہ ہیں کچھ جابز اپلائے کرنے کے ڈر سے نجات پاتی ہیں مثال کے طور پر فیشن انڈسٹری میں آپ کی شکل وصورت کو بھی ذہین میں رکھ کر جاب دی جاتی ہے۔یورپ میں جو خواتین بہت زیادہ اور باقاعدگی سے سرجریز کرواتی ہیں انہیں اجیب نظر سے بھی دیکھا جا تا ہے کچھ جابز سرجری کی وجہ سے آپ کو ملنی ناممکن بھی ہیں لیکن اس کے بارے میں کھل کر گفتگو آہستہ آہستہ پڑھتی جا رہی ہے۔سرجری کا ایک منفی پہلو بڑھاپا ہے جو ایک سچائی ہے ، اس سچائی کو جھٹلایا نہیں جاسکتا اور اپنی جریوں کو مٹانے اور سفید بالوں کو کالا کرنے کے باوجود ہم مطمین نہیں ہو پاتے۔
سب کے پاس ایک زندگی ہے اسے کھل کے جینے میں کو ئی ہرج نہیں ہے بلکہ سرجری کی مدد سے اگر انسان کی باقی زندگی بہتر گزرے تو پلاسٹک سرجری کا مقصد کامیاب ہے،خوبصورتی ایک احساس ہے جس کی وجہ سے انسان اگر زیادہ خو ش ہے تو دوسروں اور اپنے لئے فاہدہ مندثابت ہو نا بھی اس کے لئے ممکن ہے لیکن ایک دوسرے کی دیکھا دیکھی کی وجہ سے پلاسٹک سرجری کروانے کی ضرورت محسوس کرنا شاہد سرجری کا ایک اور منفی پہلو ہے،حسد انسان میں پایا جاتا ہے یہ کوئی چھپی بات نہیں ہے کے اکثر عورت کا عورت سے حسد زیادہ تر واضح ہو تا ہے، عمر بڑھنے کی دوڑ میں ہم مقابلے کیے جاتے ہیں کبھی عورت کا عورت پر ظلم کے بارے میں ہم سنتے ہیں تو کبھی عورت کا خود سے محبت کرنے کے بارے میں جو کے ایک بہت اچھی صفت ہے اگر وہ اپنے آپ کو دوسروں سے بہتر سمجھنا معمول نہ بنائیں، خوبصورتی اس عورت میں پائی جا تی ہے جو دوسری عورت کی حمایت کرتی ہے۔اس غزل کے ساتھ اپنے کالم کا اختتام کررہی ہوں۔
میں سچی بات کرنا چاہتی ہوں
گلوں میں رنگ بھرنا چاہتی ہوں
مجھے کوئی نہ اب مٹھی میں رکھے
ہواوں میں بکھرنا چاہتی ہوں
نئی خوشبو سے مہکے گا شہر اب
کلی بن کر نکھرنا چاہتی ہوں
بھری برسات میں بہتی ندی کو
رنگوں کے ساتھ بھرنا چاہتی ہوں
میری آواز گونجے آسماں تک
سروں میں یوں اترنا چاہتی ہوں
یہاں سب خوف میں ہیں سانس لیتے
میں بے خوفی سے مرنا چاہتی ہوں
مجھے جینا ہے ہر پل زندگی کو
میں کب مرنے سے ڈرنا چاہتی ہوں

Readers Comments (0)




WordPress Themes

WordPress Blog