فیصل آباد (یو این پی)رواں سیزن کے دوران پنجاب میں گندم کی کاشت کا 10 فیصد حصہ بارانی اور 90فیصد آبپاش علاقوں سے حاصل کیاجائیگا جبکہ مقررہ ہدف کے مطابق پونے 2کروڑ ایکڑ سے زائد رقبہ پر گندم کی کاشت یقینی بنائی جائے گی تاکہ ایک کروڑ 95لاکھ ٹن سے زائد گندم کا پیداواری ہدف حاصل کیاجاسکے۔نظامت زرعی اطلاعات محکمہ زراعت پنجاب کے ترجمان کے مطابق بارانی علاقوں میں گندم کی کاشت فوری شروع کر کے 20 نومبر تک مکمل کی جا سکتی ہے جس کیلئے منظور شدہ اقسام عروج22،احسان16،ایم اے 21، فتح جنگ16،مرکز19، بارانی 17، پاکستان 13،چکوال 50،این اے آر سی 2009،بارس 2009 وغیرہ کی کاشت20 اکتوبر سے 20 نومبر تک کی جاسکتی ہے جس کیلئے شرح بیج 40 سے50 کلو گرام فی ایکڑہوگی۔انہوں نے بتایاکہ آبپاش علاقوں میں منظور شدہ اقسام عروج22، این اے آر سی سپر،صادق21،دلکش20،نشان،سبحانی21،ایمایچ21،ڈیورم2021،نواب21،رہبر21،بھکر سٹار،غازی19،اکبر19،اناج17،اجالا16،زنکول16،بورلاگ16،فخر بھکر،جوہر16 اورفیصل آباد8وغیرہ کی کاشت یکم سے20 نومبرتک جبکہ ناگزیر صورت میں اسے 30 نومبر تک بھی کاشت کیا جاسکتا ہے جس کیلئے شرح بیج 40 سے50 کلو گرام فی ایکڑرکھنا ہوگی۔انہوں نے کہا کہ حکومت کی طرف سے گندم کی بھرپور پیداوار کے حصول کیلئے پنجاب سیڈ کارپوریشن کے ڈیلرز کے ذریعے منظور شدہ اقسام کا تصدیق شدہ بیج کاشتکاروں کو مناسب قیمت پر فراہم کیا جا رہا ہے جبکہ محکمہ زراعت کا توسیعی عملہ گاؤں گاؤں جاکر کاشتکاروں کی رہنمائی اور تربیت بھی کررہا ہے۔انہوں نے کہا کہ کاشتکاروں کو گندم کی جدید پیداواری ٹیکنالوجی کے بارے میں فنی رہنمائی اور آگاہی کیلئے پرنٹ و الیکٹرانک میڈیا کو بھی وسیع طور پر استعمال کیا جا رہا ہے تاکہ کاشتکار منظور شدہ اقسام کی بروقت کاشت اور فصل کی بہتر نگہداشت پر توجہ دے کر بھرپور پیداوار حاصل کر سکیں۔