مصطفی آباد/للیانی(محمد عمران سلفی سے)ڈرگ انسپکٹر کی ملی بھگت سے مصطفی آباد و نواحی دیہات میں عطائیوں کی بھر مار، پرائمری پاس ڈاکٹر لوگوں کی زندگیوں سے کھیلنے میں مصروف، سٹی رائٹ ادویات کے استعمال سے شہری خطر ناک بیماریوں میں مبتلا ہونے لگے، ڈرگ انسپکٹر کی آنکھوں پر بھاری نذرانے کی پٹی ،کئی کئی سال سے تعینات عملہ مک مکا کا ماہر ، وزیر اعلی پنجاب، سیکرٹری ہیلتھ و ڈی سی او قصور سے فوری نوٹس لینے کا مطالبہ، تفصیلات کے مطابق مصطفی آباد اور اس کے نواحی دیہات سرہالی کلاں، دفتوہ، بھوجہ، بیدیاں، رائے کلاں، وہیگل، گرین کوٹ، وڈانہ، بھولیکی، بدر پور، کلیاں، ستوکی، بھلو ودیگر درجنوں دیہات میں ڈرگ انسپکٹر کی ملی بھگت سے غیر قانونی طور پر میڈیکل سٹور اور عطائیوں کی بھر مار سے شہری خطر ناک بیماریوں میں مبتلا ہو کر لقمہ اجل بن رہے ہیں۔ ڈرگ انسپکٹر اور کئی کئی سال سے تعینات عملہ مک مکا میں ماہر ہے جو کسی بھی جگہ جانے کی بجائے ایک فون کال کرکے دفتر میں ہی اپنا حصہ وصو ل کر لیتے ہیں۔ مصطفی آباد اور ان کے نواحی دیہات میں قائم میڈیکل سٹور ہر ماہ عطائیوں سے ڈرگ انسپکٹر کا حصہ وصول کرکے انہیں دفتر میں پہنچا دیتے ہیں۔ جسے ای ڈی او ہیلتھ، ڈرگ انسپکٹر او ر دفتر میں تعینات عملہ اپنا حصہ ایمانداری سے تقسیم کر لیتا ہے۔ اگر کوئی شہری کسی میڈیکل سٹور یا عطائی کے خلاف درخواست گزار دے تو دفتر میں تعینات عملہ نمک حلال کرنے کیلئے دوسرے فریق کو فون پر اطلاع دے دیتے ہیں جس کی وجہ سے چھاپہ ناکام ہو جاتا ہے۔ اور چھاپہ مارنے والی ٹیم الٹا درخواست گزار کو برا بھلا کہہ کر واپس لوٹ جاتا ہے۔ جبکہ مجبوراََ برے گئے سمپل کی رپورٹ کئی کئی ماہ تک نہیں آتی جس کی وجہ سے درخواست گزار دفتر کے چکر لگا لگا کر دھک جاتا ہے۔ سیاسی و سماجی جماعتوں کے نمائندوں نے عطائیوں اور محکمہ کے ملوث افسران کے خلاف سخت کاروائی کا مطالبہ کیا ہے۔