اقوام متحدہ (یو این پی) حال ہی میں “اقوام متحدہ کے موسمیاتی تبدیلی کے فریم ورک کنونشن ” سے متعلق فریقین کی 28 ویں کانفرنس میں “متحدہ عرب امارات اتفاق رائے” حاصل کیا گیا ۔ عالمی میڈیا کا خیال ہے کہ یہ ایک تاریخی سمجھوتہ ہے جسے حاصل کرنا آسان نہیں تھا۔ “متحدہ عرب امارات اتفاق رائے” میں پہلی مرتبہ فوسل ایندھن ترک کرنے پر اتفاق کیا گیا۔اے ایف پی نے کہا کہ اقوام متحدہ کے آب و ہوا کے اجلاس کے انعقاد کے تقریبا 30 برسوں میں یہ پہلی بار ہے کہ مختلف ممالک نے فوسل انرجی سے منتقلی پر متفقہ طور پر اتفاق کیا ہے۔ آب و ہوا کی تبدیلی سے متعلق اقوام متحدہ کے فریم ورک کنونشن کے ایگزیکٹو سکریٹری سائمن اسٹیل کا کہنا ہے کہ یہ اتفاق رائے فوسل ایندھن کے خاتمے کا آغاز ہے۔ فوسل ایندھن ترک کرنےپر اتفاق کے علاوہ ، کانفرنس کے پہلے دن ہی “لاس اینڈ ڈیمج فنڈ”کے فعال ہونے پر اتفاق کیا گیا اور پیرس معاہدے کا پہلا عالمی جائزہ لیا گیا۔ چین نے تمام موضوعات پر بحث اور مذاکرات میں فعال طور پر حصہ لیا اور اپنا موقف دنیا کے سامنے پیش کیا جس سے کانفرنس کی کامیابی کے لئے ایک مضبوط سیاسی محرک قوت فراہم ہوئی ۔ کچھ تجزیہ نگار وں نے نشاندہی کی کہ کاپ 28 کی کامیابی میں چین امریکہ کے تعاون کا اہم کردار ہے۔جب چین اور امریکہ کے سربراہان نے سان فرانسسکو میں ملاقات کی تو دونوں رہنماؤں نے کاپ 28 کی کامیابی کے لئے کوششوں پر زور دیا۔ تعاون کے اس مثبت رویے نے آب و ہوا کے بحران سے نمٹنے میں نمایاں قوت دی ہے ۔ اس وقت ، سبز اور کم کاربن کی ترقی ایک عالمی اتفاق رائے بن گئی ہے۔مختلف ممالک نے اس کے لئے بڑی کوششیں کیں اور کچھ پیشرفت بھی ہوئی ہے لیکن آب و ہوا کی تبدیلی کے بڑے چیلنج کے مقابلے میں کانفرنس کے نتائج کو کس طرح نافذ کرنا ہے یہ سب سے اہم نکتہ ہے۔