میرے ایک دوست کا خیال ہے کہ اگر یہ واقعہ پاکستان میں پیش آیا ہوتا تو لوگ مار مار کر اُس گورے کی چٹنی بنا دیتے جبکہ میرا موقف تھا کہ جہاں قانون کی اجارہ داری ہو وہاں نہ تو کوئی کسی کا بھرکس نکالتا ہے اور نہ چٹنی بنا سکتا ہے،ویسے بھی پاکستان میں کوئی کسی انگریز پر ہاتھ نہیں اٹھاتا اور نہ اسکی چٹنی بنا سکتا ہے
اگر چٹنی یا مربہ بنانے کی بات ہوتی تو ریمنڈ ڈیوس جیسے قاتل کی چٹنی بننی چاہئے تھی جبکہ اسے باعزت اور اسلامی قانون کی آڑ میں ملک سے فرار کروا دیا گیا ،اور دوسری بات پاکستانی صرف اپنے ہی ہم وطنوں کی چٹنی بنا بنا کر خوش ہوتے اور قہقہے لگاتے ہیں اگر کسی کی یاداشت کمزور نہیں تو سیالکوٹ کے دو بھائیوں کو کرکٹ جیسے فضول کھیل کی وجہ سے جس سفاکانہ طریقے سے قتل کیا گیا اسے کبھی بھلایا نہیں جا سکتا، علاوہ ازیں روزانہ ملک کے کونے کونے میں کہیں نہ کہیں چھوٹی چھوٹی بات پر چٹنیاں بنتی رہتی ہیں۔
جرمنی کے ایک مشہور میوزک بینڈ کا ڈرمر (ڈھولکیا ) دوبئی ائیر پورٹ پر گرفتار ۔
جرمنی کے مشہور میوزک بینڈ سکورپیون میں ڈرم بجانے والے جیمز کوٹیک کو گزشتہ ماہ دوبئی ائیر پورٹ پر گرفتار کرنے کے بعد ایک ماہ کیلئے جیل بھیج دیا گیا اس پر فرد جرم عائد کی گئی کہ اس نے اسلام کی توہین کی ، مسافروں کو برا بھلا کہا اور بد تمیزی کی ۔ رپورٹ کے مطابق جیمز کوٹیک کے سر پر چار نشے سوار تھے نمبر ایک کہ وہ بائی برتھ جرمن ہے نمبر دو اسکے پاس امریکن پاسپورٹ ہے نمبر تین کہ وہ دنیا کا نامور سنگر اور بہترین ڈرمر ہے اور نمبر چار سب سے بڑھ کر وہ شراب کے نشے میں دھت تھا ۔ تفصیلات کے مطابق گزشتہ ماہ دوبئی ائیر پورٹ کے لاؤنج میں اس ڈھولکئے نے پاکستانی اور افغانیوں کو دیکھ کر اپنے ناک پر رومال رکھا اور سب کے سامنے اپنی پینٹ اتار کر پیٹھ دکھائی ، بظاہر وہ نشے میں اپنی پیٹھ پر بنے ٹیٹو دکھا رہا تھا لیکن۔۔۔۔عینی گواہوں کا کہنا ہے کہ اس نے ایمی ریٹس کے عملے سے بھی تلخ کلامی کی اور نفرت انگیز الفاظ میں کہا کہ میں اس طیارے میں سفر نہیں کروں گا جس میں پاکستانی اور افغانی سفر کریں گے ، گلف نیوز کے مطابق اس نے سب کے سامنے یہ بھی کہا ’’ جاہل ان پڑھ مسلم ‘‘ ۔عدالت میں اس کے وکیل نے بیان دیا کہ مسٹر جیمز صرف اپنی پیٹھ پر بنے ٹیٹو دکھا رہا تھا اور باقی باتیں من گھڑت اور بے بنیاد ہیں ۔
کہ اس نے اسلام کی توہین کی یا پاکستانی اور افغانی کو برا بھلا کہا ۔ دوبئی کے سرکاری وکیل نے تمام ثبوت جیسے کہ ایمی ریٹس عملے کے بیانات ، چند مسافروں کے موبائل فونز پر بنائے گئے کلپس اور فوٹوز عدالت میں پیش کئے جس پر عدالت نے اس مغرور اور بد تمیز ڈھولکی کو ایک ماہ کی سزا سنا دی ۔ سرکاری وکیل نے عدالت سے درخواست کی کہ ائیر پورٹ پر الکوحل پر پابندی عائد کی جائے تاکہ کوئی بھی شراب کے نشے میں دوسرے مسافروں کے ساتھ بد تمیزی یا بد سلوکی نہ کر سکے ۔ ڈھو لکیا دوبئی سے بحرین ایک لائیو کنسرٹ میں شرکت کے لئے جا رہا تھا کہ اس کے ساتھ یہ واقعہ پیش آیا ۔ ایک ماہ کی پرکشش سزا کاٹنے کے بعد اب تک اس مغرور اور نک چڑھے ڈرمر کی آنکھیں کھل گئی ہوں گی کہ شراب کے نشے میں جو انسان کو انسان نہیں سمجھتا بلکہ مسلمانوں کے خلاف منفی خیالات رکھتا ہے اسے سمجھ لینا چاہئے کہ اسلامی ممالک میں وہ صرف ایک انسان کی حیثیت رکھتا ہے کوئی جرمن ، فرینچ ، برٹش یا امریکی جرم کرے گا تو جیل کی ہوا کھائے گا ۔ کاش ریمنڈ ڈیوس کو بھی پاکستانی جیل میں ایک لمبے عرصے کے لئے سڑایا گیا ہوتا ۔۔۔؟
لیکن افسوس کہ گزشتہ دنوں پھر ایک امریکن کو باعزت بری کر دیا گیا ۔
ایک اسلامی ملک یو اے ای ہے اور ایک اسلامی ملک پاکستان ۔۔۔جو صرف پاکستان ہے ۔۔۔؟