گزشتہ سال دو لاکھ 36 ہزار ایکڑرقبہ پرمونگ پھلی کاشت کی گئی،ڈائریکٹر زراعت

Published on January 13, 2024 by    ·(TOTAL VIEWS 206)      No Comments

لاہور(یو این پی)صوبہ پنجاب میں گزشتہ سال کل236000ایکڑرقبہ پر مونگ پھلی کی کاشت اور9.78من فی ایکڑاوسط پیداوار کے حساب سے کل 86.42ہزار ٹن پیداوار حاصل کی گئی جبکہ مونگ پھلی بارانی علاقوں میں موسم خریف کی اہم ترین نقد آور فصل ہے اسی لئے مونگ پھلی کی فصل بارانی علاقہ کے کاشتکاروں کی معاشی حالت سنوارنے اور ان کا معیار زندگی بہتر بنانے میں اہم کردار ادا کرتی ہے یہی وجہ ہے کہ مونگ پھلی کو سونے کی ڈلی بھی کہا جاتا ہے جس کے بیج میں 44سے 56فیصد تک اعلیٰ معیار کا تیل اور 22سے30فیصد لحمیات پائے جاتے ہیں اسلئے مونگ پھلی کا غذائی استعمال صحت وتندرستی کو برقرار رکھنے کیلئے مفید ثابت ہوسکتا ہے۔ڈویژنل ڈائریکٹر محکمہ زراعت توسیع فیصل آبادچوہدری عبدالحمید نے بتایا کہ تجربات سے ثابت ہے کہ اگر ہم زمین کا صحیح انتخاب وتیاری، اچھا بیج، مناسب اور متناسب کھادوں کا استعمال، بروقت کاشت، برداشت ودیگر زرعی عوامل اور ماہرین کی سفارشات پر عمل کریں تو مونگ پھلی کی فی ایکڑ پیداوار میں نمایاں اضافہ کرسکتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ مونگ پھلی کی فی ایکڑ پیداوار میں کمی کی وجہ نئی اقسام کا بیج اور جدید فنی مہارتوں کو بروئے کار نہ لانا ہے۔انہوں نے کہا کہ وقت کی ضر ورت ہے کہ ہم ایسی منصوبہ بندی کریں جس سے مونگ پھلی کی فی ایکڑ پیداوار میں خاطر خواہ اضافہ ہوسکے۔انہوں نے کہا کہ زیادہ پیداوار حاصل کرنے کیلئے خالص صحت مند اور بیماریوں سے محفوظ بیج کا استعمال ضروری ہے۔ انہوں نے بتایا کہ مونگ پھلی کی فصل کیلئے گرم مرطوب آب وہوا موزوں ہے اور دوران بڑھوتری مناسب وقفوں سے بارش اس کی بہتر نشوونما کیلئے ضروری ہے اور بارانی علاقوں کے زمینی وموسمی حالات میں یہ دونوں خصویات موجود ہیں۔انہوں نے کہا کہ مونگ پھلی کی کاشت سے لیکر برداشت تک کے عوامل اور اسکی ترقی دادہ اقسام کی کاشت کیلئے موزوں آب و ہوا، شرح بیج، وقت کاشت، زمین کی تیاری، طریقہ کاشت،کھادوں اور پانی کا استعمال، چھدرائی، گوڈی، جڑی بوٹیوں کی تلفی، کیڑوں اور بیماریوں سے تحفظ کے حوالے سے ماہرین کو کسانوں کی مناسب رہنمائی کرنی چاہیے۔

Readers Comments (0)




WordPress Blog

WordPress Blog