سی پیک کے ثمرات کے لئےپاکستان اور چین کی قیادت پر عزم ہے ، سا بق سفیر

Published on January 25, 2024 by    ·(TOTAL VIEWS 141)      No Comments

 ہمیں اپنی نوجوان نسل کو مستقبل کے لیے تیار کرنا ہو گا، آئندہ 10 سال میں انڈسٹریز اور ٹیکنالوجی سے ملک اور عوام کا مستقبل خوشحال بنانے کے ہیں، نغمانہ ناہید ہاشمی
اسلام آ باد (یو این پی)چین میں پاکستان کے سفیر کے طور پر طویل عرصہ تک ذمہ داریاں انجام دینے والی نغمانہ ناہید ہاشمی نے کہا ہے کہ گزشتہ دس سال سی پیک کا نقشہ زمین پر بچھانے کے تھے جبکہ آئندہ دس سال اس نقشے پر خوشحال مستقبل کی مضبوط عمارتیں تعمیر کرنے کے ہیں۔ یہ بات انھوں نے منگل کے روز چائنہ میڈیا گروپ اردو سروس کو خصوصی انٹرویو کے دوران کہی۔ انھوں نے کہا کہ وہ چین میں پاکستانی سفارتی مشن میں دو مرتبہ تعینات رہیں، جب وہ دوسری مرتبہ تعیناتی پر پندرہ سال کے بعد چین پہنچیں تو انھیں چین کے عوام کی آنکھوں میں بہتر مستقبل کے یقین کی چمک اور اعتماد نمایاں نظر آیا، جس کی بنیادی وجہ چین کی حکومت کی جانب سے عوامی فلاح کی پالیسیوں کا تسلسل تھا۔ نغمانہ ہاشمی نے کہا کہ پاکستان کو بحثیت ملک اور قوم چین کی ہمسائیگی اور پرخلوص دوستی کا ملنا کسی انعام سے کم نہیں، پاکستان بننے سے قبل قائد اعظم محمد علی جناح نے اس دوستی کی بنیاد رکھی اور بے شمار مسائل اور مشکلات میں گھرنے کے باوجود پاکستان نے چین کو ہمیشہ قدم با قدم اپنے شانہ بشانہ پایا۔ انھوں نے کہا کہ اب وقت آ گیا ہے کہ ہم دونوں قومیں بہتری اور خوشحالی کے سفر پر ایک ساتھ گامزن ہوں، چین ہمارے لیے نہ صرف بہترین مثال ہے بلکہ ہر شعبے میں تعاون کے لیے ہمہ وقت تیار بھی۔ سابق سفیر نے کہا کہ چین نے پاکستان کو انرجی بحران سے نکالنے میں جو کردار ادا کیا یہ اسی کا نتیجہ ہے کہ آج ہمیں ماضی قریب کی طرح لوڈشیدنگ کا سامنا نہیں کرنا پڑ رہا مگر چین پاکستان اقتصادی راہداری منصوبہ سڑکیں بنانے یا بجلی پیدا کرنے سے آگے بھی بہت کچھ اپنے اندر سمیٹے ہے، جس سے مکمل مستفید ہونے کے لیے ہمیں اپنی نوجوان نسل کو مکمل تیار کرنا ہوگا تاکہ وہ سی پیک کے تحت تعلیم، صحت، زراعت، ماحول اور انفارمیشن ٹیکنالوجی سمیت ہر شعبے سے متعلق منصوبوں کے ذریعے ملک و قوم کے بہتر مستقبل کو یقینی بنانے کے لیے اپنا کردار ادا کر پائیں۔ نغمانہ ہاشمی نے مزید کہا کہ سی پیک کے تحت سپیشل اکنامک زونز جس تیزی سے فعال ہوں گے اسی تیزی سے اس عظیم منصوبے کے ثمرات براہ راست عوام تک پہنچیں گے، جس کے لیے پاکستان اور چین کی قیادت پر عزم ہے۔

Readers Comments (0)




Free WordPress Themes

WordPress Themes