دو نوں مما لک کو اختلافات کو دور کرتے ہوئے مشترکہ بنیادوں کو تلاش کرنا چاہیے،چینی وزیر خا رجہ
بیجنگ (یو این پی) سی پی سی کی مرکزی کمیٹی کے سیاسی بیورو کے رکن اور سی پی سی کی مرکزی کمیٹی کے دفتر خارجہ کے ڈائریکٹر وانگ ای نے امریکی صدر کے معاون برائے قومی سلامتی جیک سلیوان کے ساتھ ملاقات کی۔اتوار کے روز اس موقع پر دونوں فریقوں نے سان فرانسسکو میں دونوں ممالک کے سربراہان مملکت کی ملاقات میں طے پانے والے اتفاق رائے کو عملی جامہ پہنانے اور چین-امریکہ تعلقات میں اہم اور حساس معاملات کو مناسب طریقے سے نمٹانے کے بارے میں واضح، ٹھوس اور نتیجہ خیز اسٹرٹیجک بات چیت کی۔وانگ ای نے کہا کہ اس سال چین اور امریکہ کے درمیان سفارتی تعلقات کے قیام کی 45ویں سالگرہ منائی جا رہی ہے۔ فریقین کو اس موقع کو اپنے تجربات کا خلاصہ کرنے اور سبق حاصل کرنے کے لیے استعمال کرنا چاہیے، ایک دوسرے کے ساتھ مساوی سلوک کرنا چاہیے، اختلافات کو اجاگر کرنے کی بجائے اختلافات کو دور کرتے ہوئے مشترکہ بنیادوں کو تلاش کرنا چاہیے، ایک دوسرے کے بنیادی مفادات کو نقصان پہنچانے کے بجائے حقیقی معنوں میں ایک دوسرے کا احترام کرنا چاہیے، اور مل کر کام کرنا چاہیے۔ باہمی احترام، پرامن بقائے باہمی، جیت جیت تعاون، اور چین امریکہ تعلقات کی بہتری ایک ساتھ چلنے کا صحیح طریقہ ہے۔وانگ ای نے زور دے کر کہا کہ تائیوان کے امور چین کے داخلی امور ہیں اور تائیوان میں انتخابات اس بنیادی حقیقت کو تبدیل نہیں کر سکتے کہ تائیوان چین کا حصہ ہے۔ آبنائے تائیوان میں امن اور استحکام کے لیے سب سے بڑا خطرہ “تائیوان کی علیحدگی” ہے اور چین امریکہ تعلقات کے لیے سب سے بڑا چیلنج بھی “تائیوان کی علیحدگی” ہے۔ امریکہ کو ایک چین کے اصول اور تین چین-امریکہ مشترکہ اعلامیوں کی پابندی کرنی چاہیے، “تائیوان کی علیحدگی” کی کوششوں کی حمایت نہیں کرنی ، اور چین کی پرامن وحدت کی حمایت کرنی چاہیے۔وانگ ای نے اس بات کی نشاندہی کی کہ تمام ممالک کو قومی سلامتی کے خدشات ہوتے ہیں، لیکن وہ جائز اور معقول ہونے چاہئیں ۔