لاہور (یو این پی)ڈپٹی سیکرٹری زراعت پنجاب محمد کاشف ڈوگر نے کہا ہے کہ نگران حکومت پنجاب نے زرعی سائنسدانوں کی مشاورت سے مختلف فصلوں، سبزیوں،دالوں،باغات اور چارہ جات کی فی ایکڑ زرعی پیداوار میں اضافہ کیلئے واضح روڈ میپ تیار کیا ہے تاکہ کلائمیٹ چینج کو مد نظر رکھتے ہوئے جدید زرعی تحقیق کو عالمی تقاضوں سے ہم آہنگ کر کے فصلوں کی فی ایکڑ پیداوار میں اضافہ کے ذریعے زرعی خود کفالت کے حصول کو ممکن بنایا جا سکے، حکومت زرعی تحقیق میں جدت لانے کے لئے نئی پالیسی مرتب کر رہی ہے جس پر عمل پیرا ہو کر کاشتکاروں کی خوشحالی اور زرعی برآمدات کے فروغ سے ملکی معیشت کو استحکام حاصل ہو گا، حکومت پنجاب زرعی تحقیق میں جدت لانے اور موجودہ دور کے چیلنجز سے نبردآزما ہونے کے لئے خطیر رقم فراہم کرے گی۔ان خیالات کا اظہارانہوں نے ایوب زرعی تحقیقاتی ادارہ فیصل آباد کے زرعی سائنسدانوں کے اعلی سطحی اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے کیا۔اجلاس میں سیکشن آفیسرمحمد مقصود کے علاوہ ڈائریکٹر جنرل زراعت ریسرچ پنجاب ڈاکٹر محمد اختر،چیف سائنٹسٹس ڈاکٹرجاوید احمد، پرنسپل سائنٹسٹ ڈاکٹر محمد اقبال،سینئرسائنٹسٹ،ڈاکٹر اللہ نواز اورڈپٹی ڈائریکٹر ریسرچ انفارمیشن ڈاکٹر آصف علی اوردیگر زرعی سائنسدانوں نے شرکت کی۔ڈائریکٹر جنرل زراعت ریسرچ پنجاب ڈاکٹر محمد اختر نے اپنی بریفنگ میں بتایا کہ زرعی تحقیقی کاوشوں کے نتیجہ میں اب تک مختلف فصلوں، سبزیوں، دالوں، پھلوں اورچارہ جات705نئی اقسام متعارف کرائی ہیں جس سے ایک محتاط اندازہ کے مطابق ملکی معیشت کو سالانہ 2000 ارب روپے کا فائدہ ہو رہا ہے۔زرعی سائنسدانوں نے مشترکہ کاوشوں گزشتہ دو سالوں میں بہتر مینجمنٹ کے ذریعے پری بیسک اور سرٹیفائیڈ سیڈ کی پیداور65ہزار کلو گرام سے بڑھا کر4لاکھ کلو گرام تک لے جانے میں کامیابی حاصل کی ہے۔امسال360 ارب روپے کے تل چائنا سمیت مشرق وسطی اور یورپ کے ممالک کو برآمد کئے گئے ہیں۔مزید براں آم،کینو و دیگر پھلوں کی برآمد سے سالانہ80،ارب روپے سے زائد کا قیمتی زرمبادلہ حاصل ہورہا ہے۔ ادارہ کے مختلف شعبوں کے زرعی سائنسدان نئی اقسام کا پری بیسک بیج پنجاب سیڈ کارپوریشن کے علاوہ500سے زائد پرائیویٹ سیڈ کمپنیوں کو فراہم کر رہے ہیں۔خطہ پوٹھوار میں زیتون کی تحقیق وکاشت کے فروغ کے منصوبہ کے تحت15ہزار سے زائد ایکڑ پر زیتوں کی کاشت ممکن ہوئی ہے۔ ڈپٹی سیکرٹری زراعت پنجاب نے زرعی سائنسدانوں پر زور دیا کہ وہ کاشتکاروں کے مسائل کے حل کے لئے باہمی روابط کو فعال بنائیں اور کپاس،گندم،مکئی،گنااور دھان کی پیداوار میں اضافہ کیلئے موسمیاتی تبدیلیوں کے مضر اثرات کو برداشت کر نے والی فی ایکڑ زیادہ پیداوار کی حامل نئی اقسام متعارف کرائیں، بدلتے موسمی حالات میں زیادہ پیدواری صلاحیت کی حامل نئی اقسام کی دریافت وقت کا اہم تقاضا ہے،اس مقصد کے لئے زرعی سائنسدانوں کو ریسر چ اینڈڈویلپمنٹ کو مضبوط کرنا ہو گا،زرعی پیداوار میں اضافہ کے لئے ایگرو ایکالوجیکل زونگ کرنے کی بھی ضرورت ہے۔پھلوں،سبزیات اور ہائی ویلیو ایگریکلچر کے زیرِکاشت رقبہ میں اضافہ اور اُن کی ویلیو ایڈیشن کر کے کثیر زرِ مبادلہ کمایا جا سکتا ہے۔ڈپٹی سیکرٹری زراعت پنجاب نے ڈاکٹر محمد اختر کے ہمراہ شعبہ گندم میں قائم لیبارٹریز اور نمائش سنٹر کا دورہ بھی کیا اورزرعی سائنسدانوں سے مختلف سوالات کئے اور ضروری ہدایات جاری کیں۔