اقوام متحدہ (یواین پی)اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے روس اور یوکرین کی صورتحال بالخصوص منسک معاہدوں پر عمل درآمد کے حوالے سے ایک کھلا اجلاس منعقد کیا۔ منگل کے روز اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے اقوام متحدہ میں چین کے مستقل مندوب چانگ جون نے کہا کہ تمام فریقوں کو نئے منسک معاہدوں کے بعد یوکرین کی صورتحال پر غور کرنا چاہیے ۔ انہوں نے مذاکرات اور مشاورت کے ذریعے تنازع کو حل کرنے کی اپیل کی۔ چینی مندوب نے کہا کہ یوکرین کے معاملے پر چین کا ہمیشہ سے یہ موقف رہا ہے کہ تمام ممالک کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کا احترام کیا جائے، اقوام متحدہ کے چارٹر کے مقاصد اور اصولوں کی پاسداری کی جائے، تمام ممالک کے جائز سکیورٹی خدشات کو سنجیدگی سے لیا جائے اور بحران کے پرامن حل کے لیے سازگار تمام کوششوں کی حمایت کی جائے۔ چین متعلقہ فریقین پر زور دیتا ہے کہ وہ بین الاقوامی برادری کے امن کے مطالبے کا مثبت جواب دیں، رابطے مضبوط کریں، مذاکرات دوبارہ شروع کریں، بتدریج اتفاق رائے پیدا کریں اور جلد جنگ بندی کریں۔ انہوں نے کہا کہ بین الاقوامی برادری کو امن مذاکرات کو فعال طور پر فروغ دینا چاہیے اور بحران کے سیاسی حل کے لیے مثبت حالات پیدا کرنے چاہئیں۔ دنیا بھر میں افراتفری پھیلی ہے اور انسانی معاشرے کو خطرات اور چیلنجز کا سامنا ہے۔ ہمیں حقیقی کثیرالجہتی کو برقرار رکھنا چاہیے اور ممالک کی قومی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کا احترام کرنا چاہیے ۔ چانگ جون نے کہا کہ چین بین الاقوامی امن کے لئے ایک مضبوط طاقت ہے اور ہمیشہ امن اور انصاف کے ساتھ کھڑا رہا ہے۔ چین بین الاقوامی برادری کے ساتھ مل کر یوکرین بحران اور دیگر اہم مسائل کے سیاسی تصفیے کو فروغ دینے اور بین الاقوامی امن و سلامتی کو برقرار رکھنے کے لئے مسلسل کوششیں کرنے کے لئے تیار ہے۔