چین نے کبھی بھی امن کے لئے اپنی کوششیں ترک نہیں کیں،چینی وزارت خا رجہ
بیجنگ (یواین پی) یوریشیائی امور کے لیے چینی حکومت کے خصوصی نمائندے لی ہوئی 2 مارچ سے روس، یورپی یونین کے ہیڈکوارٹرز، پولینڈ، یوکرین، جرمنی اور فرانس کا دورہ کریں گے تاکہ یوکرین بحران کے سیاسی تصفیے کو فروغ دینے کے لیے سفارتی کوششوں کا دوسرا دور کیا جا سکے۔اس حوالے سے بدھ کے روز چینی وزارت خارجہ کی ترجمان ماؤ ننگ نے یومیہ پریس کانفرنس میں کہا کہ یوکرین بحران میں بڑے پیمانے پر اضافے کو دو سال ہو چکے ہیں، جنگ اب بھی جاری ہے اور اس وقت سب سے ضروری چیز امن کی بحالی ہے۔ جتنی جلدی امن مذاکرات شروع ہوں گے، نقصانات اُسی قدر کم ہو ں گے۔ترجمان نے کہا کہ گزشتہ دو سالوں میں، چین نے کبھی بھی امن کے لئے اپنی کوششیں ترک نہیں کیں، اور نہ ہی بات چیت کا فروغ بند کیا گیا ہے. چین نے روس اور یوکرین سمیت دیگر ممالک کے ساتھ گہرائی سے بات چیت کی ہے اور بحران سے نمٹنے میں تعمیری کردار ادا کیا ہے۔ چین نے “یوکرین بحران کے سیاسی تصفیے پر چین کا موقف” کے عنوان سے ایک دستاویز جاری کی اور ثالثی کے لئے ایک خصوصی ایلچی بھیجا ہے۔ترجمان نے اس بات پر زور دیا کہ چین کا مقصد جنگ کا خاتمہ، اتفاق رائے پیدا کرنا اور امن مذاکرات کی راہ ہموار کرنا ہے۔ چین شٹل ڈپلومیسی سمیت تمام فریقوں کے درمیان اتفاق رائے پیدا کرنے اور یوکرین بحران کے سیاسی تصفیے میں “چینی دانش” کے تحت کردار ادا کرتا رہے گا ۔